اسلام آباد: وفاقی دارالحکومت میں قائم لال مسجد کے خطیب مولانا عبد العزیز کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے گئے ہیں۔
دھمکی آمیز بیانات دینے کی وجہ سے مولانا عبدالعزیز کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری اسلام آباد کی مقامی عدالت نے جاری کیے۔
مقدمے کی سماعت سول جج اسلام آباد ثاقب جواد نے کی۔
پولیس افسران عدالت میں پیش ہوئے اور بتایا کہ سول سوسائٹی کے اراکین نے مولانا عبدالعزیز کے خلاف قتل کی دھمکیاں دیے جانے کا مقدمہ درج کروایا ہے۔
پولیس حکام نے موقف اختیار کیا کہ لال مسجد کے خطیب کو گرفتار کرنے کی اجازت دی جائے۔
عدالت نے معاملہ سُننے کے بعد لال مسجد کے خطیب مولانا عبد العزیز کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے۔
یاد رہے کہ 16 دسمبر کو پشاور کے آرمی پبلک اسکول میں طالبان کی دہشت گردی اور معصوم جانوں کی ہلاکتوں کے حوالے سے مولانا عبدالعزیز نے اپنے ایک متنازع بیان میں کہا تھا کہ وہ نہ تو اس واقعے کی مذمت کریں گے اور نہ انھیں ‘شہید’ کہیں گے۔
مولانا عبدالعزیز کی جانب سے ٹی وی پر دیئے گئے اس متنازع بیان پر سول سوسائٹی اور غیر سرکاری تنظیموں (این جی اوز) کے ارکان احتجاج کر رہے ہیں جبکہ لال مسجد کی انتظامیہ کی جانب سے اس پر وضاحتی بیان جاری کیا جا چکا ہے۔
لال مسجد کے خطیب کے خلاف احتجاج کرنے والوں نے تھانہ آبپارہ میں قتل کی دھمکیاں دیئے جانے کا مقدمہ درج کروایا تھا اور ان کی جانب سے مولانا عبدالعزیز کی گرفتاری کا مطالبہ کیا جا رہا تھا۔
ایم کیو ایم کی رابطہ کمیٹی کی جانب سے بھی لال مسجد کے خطیب کے خلاف کراچی کے تھانہ عزیز آباد میں متحدہ قومی موومنٹ نے ایف آئی آر درج کروائی تھی۔