اسلام آباد (نیوز ڈیسک) آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی ( اوگرا ) نے درآمدی ایل این جی کی قیمت 8.63682 ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو مقرر کردی ہے جس سے قطر کے ساتھ ایل این جی درآمدی منصوبے کی راہ ہموار ہوگئے ہے یہ قیمت اپریل سے 30ستمبر 2015 تک کے عرصہ کیلئے مقرر کی گئے ہے۔ اوگرا حتمی قیمت عوامی سماعت کے بعد مقر رکریگا۔حتمی تعین کیلئے جلدہی سماعت کراچی میں متوقع ہے ،جنگ رپورٹر عاطف شیرازی کے مطابق اوگرا نے درآمدی ایل این جی کی قیمت کا ورکنگ پیپر وزارت پٹرولیم اور کابینہ ڈویڑن کو ارسال کر دیا ہے جس کے مطابق اقتصادی رابطہ کمیٹی کے جولائی 2013کے فیصلے کے مطابق وزارت پٹرولیم کو قطر سے500 ایم ایم سی ایف ڈی ایل این جی کی درآمد بذریعہ شپ کاکہاگیا تھااور اقتصادی رابطہ کمیٹی اور کابینہ نے 28فروری 2014کو فاسٹ ٹریک ایل این جی سروس منصوبہ کی منظوری دی جس کے بعد پی ایس او اور قطر گیس آپریٹنگ کمپنی کے مابین خرید وفروخت کامعاہدہ ہوا یہ معاہدہ حکومت سے تھا جس کے بعد ای سی سی نے15اگست 2014کو ایل این جی کی قیمتوں کے تعین کیلئے ایک مذاکراتی کمیٹی بھی تشکیل دی جو کہ سیکرٹری وزارت خزانہ، سیکرٹری وزارت پٹرولیم ، سیکرٹری پانی وبجلی اور سیکرٹری وزارت صنعت و پیدوار پر مشتمل تھی جن کے ذمے قیمتوں کے تعین کیلئے قطر گیس کمپنی سے نتیجہ خیز مذاکرات کرنا تھا اس دوران میسرز ایلنجی ٹرمینل لمٹیڈ کو ری گیس فائنگ اور سٹوریج کیلئے ٹرمینل کی اجازت دے دی گئی اور ایل این جی سروس معاہدے کے تحت سوئی سدرن گیس ایلنجی ٹرمینل سے یہ گیس لے گی اور سوئی نادرن کو فراہم کرے گی۔ اقتصادی رابطہ کونسل کی فیصلے کے روشنی میں اوگرا کو ایل این جی کی قیمتوں کے عارضی تعین کیلئے27جولائی 2015کو کہا گیا تھا جس کے بعد ذرائع کے مطابق اوگرا اتھارٹی نے بدھ کے روز ایل این جی کی عارضی قیمت مقرر کردی ہے جس سے قطر کے ساتھ ایل این جی درآمد معاہدے کی راہ ہموار ہوگءہے۔ ذرائع نے بتایا کہ پاکستان سیٹ آئل نے ایل این جی کی درآمدی قیمت گیارہ ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو اوسط مقرر کرنےکی سفارش کی تھی تاہم اوگرا نے 8عشاریہ 6 3 فی ایم ایم بی ٹی یو کی قیمت مقرر کی ہے اوگرا نے قیمت میں پی ایس او کا مارجن ایک عشاریہ 28 سینٹ مقرر کیا ہے جبکہ سوئی سدرن اور سوی نادرن گیس کمپنیوں کا کسی قسم کاکوئی مارجن نہیں دیا گیا ہے ذرائع کے مطابق اوگرا نے صرف ان چار کارگوز کی قیمت مقر ر کرنے کی منظوری دی ہے جو پیپرا رولز کے مطابق درآمد ہوئے ہیں پی ایس او نے 30 ارب روپےمالیت کی ایل این جی درآمد کی ہے تاہم اوگرا کی جانب سے قیمت میں تقریبا اڑھائی ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو کٹوتی کےباعث پی ایس او کو 22 ارب روپے حاصل ہونگے ایل این جی درآمد کی حتمی قیمت عوامی سماعت کے بعد مقر رکرے گا آئندہ سے اوگرا ایل این جی کی قیمت ماہانہ کی بنیاد پر مقرر کرے گا، درآمدی ایل این جی پر گیس انفراسٹرکچر سیس لاگو نہیں ہوگا۔