جمعرات‬‮ ، 18 ستمبر‬‮ 2025 

پاکستان اسٹیل ملز کے نقصانات 600ارب روپے تک پہنچنے کا انکشاف

datetime 15  اگست‬‮  2024
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)پاکستان اسٹیل ملز کے نقصانات 600 ارب روپے تک پہنچنے کے ساتھ ساتھ مل کی اسٹیل ملز کی 305 ایکڑ پر انکروچمنٹ پہنچنے کا انکشاف ہوا ہے۔قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے صنعت وپیداوار کا اجلاس سید حفیظ الدین کی زیرصدارت ہوا۔اجلاس میں یہ بات سامنے آئی کہ اسٹیل ملز کے نقصانات 224 ارب اور ادائیگیوں کا بوجھ 335 ارب ہے، اس طرح مجموعی بوجھ تقریباً 600 ارب تک پہنچ چکا ہے۔دوران اجلاس اسٹیل ملز کے چیف فنانشل آفیسر محمدعارف نے انکشاف کیا کہ اسٹیل ملز کی 305 ایکڑ زمین پر انکروچمنٹ ہو چکی ہے اور اسٹیل ملز میں ابھی بھی چوری کی وارداتیں ہو رہی ہیں۔

انہوںنے کہاکہ اسٹیل ملز نیشنل بینک کی 258 ارب روپے کی نادہندہ ہے جہاں کمپنی پر نیشنل بینک کے 102 ارب اور وفاقی حکومت کے 156 ارب واجب الادا ہیں۔وفاقی وزیر رانا تنویر نے اپنی گفتگو میں کہا کہ اسٹیل ملز کی تقریباً پانچ ہزار ایکڑ زمین پر اسپیشل اکنامک زونز بنایا جائے گا اور موجودہ پلانٹ کے لیے 700 ایکڑ زمین سندھ حکومت کو دی جائے گی۔انہوںنے کہاکہ روس سمیت دیگر ممالک کی کمپنیاں اسٹیل ملز کو چلانا چاہتی تھیں لیکن اسٹیل ملز کو بحال کرنے کے لیے وفاقی حکومت کی کپیسٹی نہیں ہے، اسٹیل ملز کی دو ارب کی بیٹری کے لیے ہر سال چھ ارب کی گیس دینا پڑتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اسٹیل ملز کی جو بھی زمین فروخت ہو گی، اس پر ہاؤسنگ سوسائٹی نہیں بننے دیں گے۔دوسری جانب رکن کابینہ کمیٹی عبدالحکیم بلوچ نے کہا کہ اسٹیل ملز کے ملازمین نو ہزار سے کم ہو کر دو ہزار تک رہ گئے ہیں اور اسٹیل ملز کی زمین پر سب کی نظریں ہیں۔چیف فنانس آفیسر محمد عارف نے بتایا کہ اسٹیل ملز میں تحقیقات کے لیے ناز بلوچ کی زیرصدارت ذیلی کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



انسان بیج ہوتے ہیں


بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…