ڈھاکا(این این آئی)بنگلادیش کے اسٹوڈنٹ لیڈروں نے مطالبہ کیا ہے کہ نوبیل انعام یافتہ ڈاکٹر محمد یونس کے زیر سربراہی عبوری حکومت قائم کی جائے، ساتھ ہی عبوری حکومت کا خاکہ بھی جاری کردیا گیا ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق بنگلادیش کے اسٹوڈنٹ لیڈروں ناہید اسلام، آصف محمود اور ابوبکر مازوم دار نے اپنے ویڈیو پیغام میں کہا ہے کہ عبوری حکومت کا خاکہ اگلے چوبیس گھنٹوں میں جاری کردیا جائے گا جو کہ نوبیل انعام یافتہ ڈاکٹر محمد یونس کے زیر قیادت ہوگا۔ناہید اسلام نے کہا کہ طلبہ پہلے ہی ڈاکٹر یونس سے بات کرچکے ہیں اور وہ عبوری حکومت میں کردار پر آمادگی ظاہر کرچکے ہیں، دیگر نام دیے جائیں گے۔
دوسری جانب ڈاکٹر محمد یونس نے اپنے بیان میں کہا کہ شیخ حسینہ واجد نے شیخ مجیب الرحمان کی میراث تباہ کردی تھی، بنگلادیش اب آزاد ہوگیا ہے۔بنگلادیش کے صدر محمد شہاب الدین نے فوجی قیادت سے ملاقات میں مختلف سیاسی جماعتوں اور سول سوسائٹی پر مشتمل عبوری حکومت قائم کرنے پر آمادگی ظاہر کی تھی۔ اس سلسلے میں فوج سے کہا گیا تھا کہ وہ جاری لوٹ مار بند کرائے اور قانون کی بلادستی بحال کرائی جائے۔ آرمی چیف وقار الزمان نے بھی مختلف سیاسی جماعتوں کے رہنماوں اور سول سوسائٹی کے افراد سے ملاقاتیں بھی کی تھیں اور عبوری حکومت جلد قائم ہونے کا عندیہ دیا تھا، وہ طلبہ اور اساتذہ سے بھی ملاقاتیں کریں گے۔
ادھر بھارتی میڈیا کے مطابق بنگلادیش کی مستعفی وزیراعظم نے برطانیہ سے سیاسی پناہ کی درخواست کردی ہے جبکہ ان کی بہن شیخ ریحانہ کے پاس پہلے ہی سے برطانیہ کی شہریت ہے، دونوں بہنیں اس وقت بھارت میں ہیں۔جماعت اسلامی کے امیر ڈاکٹر شفیق الرحمان کا کہنا ہیکہ بنگلادیش نیشنلسٹ پارٹی کی چیئر پرسن بیگم خالدہ ضیا کسی بھی لمحے قید سے آزاد کردی جائیں گی۔واضح رہے کہ بنگلادیش میں صرف پیر کو فسادات میں 135 افراد مارے گئے جبکہ سیکڑوں زخمی ہیں، صرف دو روز میں اموات کی تعداد 231 ہوگئی ہے۔بنگلادیش میں شیخ حسینہ واجد کے مستعفی ہوکر بھارت فرار کے باوجود فسادات رک نہیں سکے ہیں۔ڈھاکا میں مظاہرین نے چیف جسٹس عبیدالحسن کے گھر پر چڑھائی کرتے ہوئے سامان لوٹ لیا جبکہ شیرپور میں مشتعل افراد نے جیل پر حملہ کرتے ہوئے 500 قیدی فرار کرادیے۔