اسلام آباد (نیوز ڈیسک )وپیک کی جانب سے خام تیل کی قیمتوں میں استحکام کی نئی حکمت عملی اور عالمی قیمت میں اضافے کی وجہ سے عالمی سطح پر حصص کی تجارت میں تیزی کے مثبت اثرات کراچی اسٹاک ایکس چینج پر بھی مرتب ہوئے جہاں آئل اسٹاک سمیت دیگر شعبوں میں بھی اچانک سرمایہ کاری بڑھنے سے منگل کو ایک بار پھر تیزی رونما ہوئی جس سے انڈیکس کی 32800، 32900، 33000، 33100 اور 33200 پوائنٹس کی 5 حدیں بیک وقت بحال ہوگئیں۔
تیزی کے سبب 59.69 فیصد حصص کی قیمتیں بڑھ گئیں جبکہ حصص کی مالیت میںبھی84 ارب39 کروڑ 46 لاکھ66 ہزار473 روپے کا اضافہ ہوگیا۔ ماہرین اسٹاک کا کہنا تھا کہ سرمایہ کاروں کو توقع ہے کہ مستقبل میں خام تیل کی عالمی قیمتیں گھٹنے کے بجائے بڑھیں گی اور انہی توقعات کے پیش نظر انہوں نے آئل اسٹاک میں ترجیحی بنیادوں پر خریداری کی تاہم کاروباری دورانیے میں غیرملکیوں نے 93 لاکھ82 ہزار54 ڈالر مالیت کے سرمائے کا انخلا کیا۔
اس دوران مقامی کمپنیوں کی جانب سے17 لاکھ78 ہزار 974 ڈالر، بینکوں و مالیاتی اداروں کی جانب سے14 لاکھ6 ہزار723 ڈالر، میوچل فنڈز کی جانب سے25 لاکھ1 ہزار816 ڈالر، این بی ایف سیز 7 لاکھ19 ہزار 503 ڈالر، انفرادی سرمایہ کاروں کی جانب سے18 لاکھ 94 ہزار416 ڈالر اور دیگر آرگنائزیشنز کی جانب سے2 لاکھ54 ہزار 803 ڈالر کی سرمایہ کاری کی گئی جس سے مارکیٹ کا مورال تیزی کی جانب گامزن ہوا، کاروبار کے تمام دورانیے میں مارکیٹ مثبت زون میں رہی۔
کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای 100 انڈیکس 417.93 پوائنٹس کے اضافے سے 33202.87 ہوگیا جبکہ کے ایس ای30 انڈیکس 293.74 پوائنٹس کے اضافے سے 19923.40 اور کے ایم آئی30 انڈیکس 861.72 پوائنٹس کے اضافے سے56062.96 ہو گیا، کاروباری حجم پیر کی نسبت 10.72 فیصد کم رہا اور مجموعی طور پر14 کروڑ 85 لاکھ27 ہزار970 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار 392 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں234 کے بھاو¿ میں اضافہ، 138 کے داموں میں کمی اور20 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔
حصص مارکیٹ ؛ غیر ملکیوں کی فروخت کے باوجود تیزی
7
اکتوبر 2015
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں