برطانیہ(نیوز ڈیسک) ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ ادویات کے بڑے بڑے برانڈزکی خرید پیسوں کی بربادی ہے۔لوگ مہنگی دوائیاں خریدتے ہیں جن کا اثر سستی ادویات کے مقابلے زےادہ نہیں ہوتا۔ ایک تحقیق کے مطابق برانڈڈ پیراسٹامول جس کی قیمت 9 پینی اور ایک سستی پیراسٹامول جس کی قیمت 2 پینی ہے ایک جیسا اثر رکھتی ہیں۔ برانڈڈ آئی بروفن جس کی قیمت 2 پونڈز ہے کمر درد کے لیے موثر ہے جبکہ اس کے مقابلے عام نقل 30 پینی ہے۔ رویئل فارماسیوٹیکل کمیٹی کے چیف سائنسدان پروفیسر جائن لارنس کا کہنا ہے کہ کمپنیاں برانڈڈ مصنوعات کی بہت زیادہ قیمت لگاتی ہیں کیونکہ انہیں ان مصنوعات کی تیاری پہ آئے اخراجات پورے کرنے ہوتے ہیں۔ایک مقامی خاتون کا کہنا ہے جب کوئی اصل پیٹنٹ دوا بنا لی جاتی ہے تو باقی کمپنیاں اس کی نقل تیار کر لیتی ہیں،چونکہ ان نقلی مصنوعات پہ زیادہ اخراجات نہیں آتے تو کمپنیاں انہیں سستے میں بیچتی ہیں اور یہ اصل فارمولہ کی طرح اثردار ہوتی ہے۔ اگر فارمولہ اور خوراک ایک جیسی ہو تو برانڈڈ اور اصل دوا میں کوئی فرق نہیںرہتا۔ برطانیہ میں انسداد مارکیٹ کی قیمت 2.5 بلین پونڈز ہے جن میں سے 2013 میں 942 ملین ادویات پہ خرچ کیے گیے۔لوگ سالانہ 544 ملین پونڈز درد سے راحت پہچانے والی ادویات،جن میں آئی بروفن،اسپرین ہیں اور 352ملین پونڈز وٹامز اور فوڈ سپلی منٹس پہ خرچ کرتے ہیں۔صارفین کی ویب سائٹ کی تحقیق کے مطابق برانڈ سے وفاداری مہنگی ادویات کی فروخت کی ضامن ہے۔ برطانیہ کے مالکانہ ایسوسی ایشن کے رکن جان سمتھ کا کہنا ہے کہ برانڈز ہمیشہ مہنگا ہوتا ہے،اگر آپ دیکھیں کہ ہم کیا کرتے ہیں تو ہم برانڈ کی نئی مصنوعات کی تیاری کے لیے میں سرمایہ کاری جاری رکھے گیں۔
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں