اسلام آباد(نیوزڈ یسک )نوبل انعام دینے والی کمیٹی نے شعبہ طب کے لیے 3 سائنسدانوں ولیم سی کیمپبیل ، ساتوشی اومورا اور یویو ٹو کو ”طفیلی جانداروں“ (پیراسائٹس) کے ذریعے ہونے والی بیماریوں کے خلاف انقلابی ادویات کی تیاری پر نوبل انعام دینے کا اعلان کیا ہے۔ ڈاکٹر کیمپبیل جو ”مرک انسیٹیوٹ فار تھیراپیوٹک ریسرچ“ میں پچھلے 10سال سے کام کر رہے تھے اور اب وہ ڈرییو یونیورسٹی میں کام کر رہے ہیں اور ڈکٹر امورا جو امیرٹس کیتاساٹویونیورسٹی میں پروفیسر ہیں نے ایک دوائی ”ایورمیکٹن“ دریافت کی جو فوری طور پہ ”ریور بلائنڈنس“ نامی بیماری کے اثرات کو کم کر دیتی ہے۔ ڈاکٹر امورا ایک مائیکروبائیولوجسٹ ہیں۔ انہوں نے ایک بیکٹیریا ’سٹرپٹومائی سیس‘ پہ تجربات کیے اور ’ایورمیکٹن‘ کا حامل بیکٹیریا حاصل کر لیا۔ڈاکٹر کیمپبیل جو پیراسائٹ بائیولوجی کے ایک ماہر ہیں، نے جانوروں پہ ڈاکٹر امورا کی تیار کردہ ’ایورمکٹن‘ کواستعمال کرتے ہوئے کامیاب تجربات کیے اور اس فارمولا میںکچھ کیمیائی تبدیلیاں کر کے اسے ایورمیکٹن کا نام دیا ہے۔
اس انعام میں ان کے شریک ’ڈاکٹریویوٹو‘ ہیں جو چین کی اکیڈمی آف ٹریڈیشنل چائنیز میڈیسن میں محقق ہیں۔ ڈاکٹر یویو ٹو نے 2011 میں ’آرٹی میسینن‘ درےافت کی جو ملیریاکے علاج کے مفید دوا ثابت ہوئی ہے۔ ڈاکٹر یویوٹو نے اپنے ساتھیوں کے ساتھ مل کے ایک جڑی بوٹی جس کا نام ’سویٹ وار م وڈ‘ ہے اور جو قدیم زمانے میں بھی بخار کے علاج لیے استعمال ہوتی تھی، پر تجربات کیے اور ایسا طریقہ درےافت کیا جس سے موثر ’آرٹی میسنین‘ حاصل کی جا سکے۔
شعبہ طب کے لیے 3 سائنسدانوںنے نوبل انعام اپنے نام کر لیا
6
اکتوبر 2015
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں