الہ آباد(اے این این)بھارت میں گائے کے گوشت کھانے کی افواہ اڑاکر مسلمان شخص کوموت کے گھاٹ اتارنے کی سازش میں بی جے پی کے لیڈرکا بیٹاملوث نکلا۔ ریاست اترپردیش میں سیکڑوں افرادنے جس مسلم لوہار کے گھر پر دھاوابول کراسے قتل کردیاتھا،وہ محمداخلاق سیفی بھارتی فضائیہ کے کارپورل محمدسرتاج کے والدتھے،منگل کوتشددکے اس واقعہ میں کارپورل کابھائی دانش بھی شدیدزخمی ہواتھا۔لواحقین کاکہناہے کہ بھارتیہ جنتاپارٹی کے لیڈرسنجے راناکے بیٹے وشال نے مندرسے اعلان کرایاتھاکہ اس گھرمیں گائے کاگوشت ہے جس پرسیکڑوں مشتعل افرادنے حملہ کردیا،علاقے میں صورتحال اس قدرکشیدہ ہے کہ دہلی کے وزیراعلیٰ اروندکیجری وال کے کانوائے کوبھی علاقے میں جانے نہیں دیاگیااورمیڈیاپربھی حملے کیے گئے ہیں۔اترپردیش پولیس نے واقعے میں ملوث وشال سمیت مزید2ملزمان کوگرفتارکرلیاہے اورزیرحراست ملزموں کی تعداداب 10ہوگئی ہے،تاہم کشیدگی بڑھ رہی ہے۔ بھارتی فضائیہ کے سربراہ اروپ راہا نے تصدیق کی ہے کہ مقتول کے خاندان کوایئرفورس کے علاقے میں منتقل کرنے پرغورکیاجارہاہے۔بھارتی سپریم کورٹ کے سابق جج جسٹس کاٹجونے کہاہے کہ گائے کسی کی ماتانہیں ہو سکتی،یہ محض ایک جانورہے۔انکاکہناہے کہ گائے کے گوشت کے نام پرمحمداخلاق کاقتل سیاسی محرکات کے سبب کیاگیا،قاتلوں کوفوری کڑی سزاملنی چاہیے۔اپوزیشن کانگریس کے رہنماراہول گاندھی نے بھی واقعہ کاسبب نفرت کی سیاست کوقراردیاہے۔