نئی دہلی(نیوزڈیسک)چین نے ممکنہ طور پر اپنے پہلے مکمل ملکی بحری بیڑے کی تیاری شروع کر دی ہےچینی سوشل میڈیا اور رواں برس کے آغاز میں سیٹلائٹ کے ذریعے حاصل ہونے والی تصاویر سے ظاہر ہوتا ہے کہ نیا بحری بیڑہ ڈالیان شپ یارڈ میں تیار کیا جا رہا ہے اور مبینہ طور پر نئے طیارہ بردار بیڑے کیلئے بھی وہی خشک گودی استعمال کی جا رہی ہے جہاں پر سوویت ڈیزائن والے بیڑے واریاگ کی اپ گریڈیشن کی گئی اور ایڈمرل کزنٹسوو کلاس ملٹی رول بیڑے کو لیا نینگ میں تبدیل کیا گیا جو چینی بحریہ کا واحد طیارہ بردار بیڑہ ہے۔لیاننگ کی تیاری تین برس قبل ستمبر 2012میں پایہ تکمیل کو پہنچی تھی اور تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ چین اب نیوی کیلئے چار فعال بحری بیڑوں کی منصوبہ بندی کر رہا ہے۔وائبو کے ایک صارف کی طرف سے رواں برس کے اوائل میں پوسٹ کی جانے والی ایک تصویر میں ڈالیان شپ یارڈ پر بیڑے کی تیاری کے عمل کو دیکھا جا سکتا ہے۔
دی ڈپلومیٹ کی رپورٹ کے مطابق سیٹلائٹ کے ذریعے حاصل ہونے والی تصاویر سے نئے بیڑے کی ساخت اور خصوصیات کے بارے میں کچھ اندازہ کیا جا سکتا ہے کہ یہ بیڑہ امریکی بحریہ کے تمام زیر استعمال بیڑوں سے چھوٹا ہو گا۔یہ حیرانی کی بات نہیں ہے کہ چین کی طرف سے مکمل ملکی بحری بیڑوں کی تیاری کا عمل شروع ہو چکا ہے۔
لیا ننگ کی تیاری میں اس کا تجربہ کیا گیاتاہم اس میں ایسی کئی خصوصیات کی کمی ہے جو یو ایس نیمٹز اور فورڈ کلاس سپر کیریئرز کو مضبوط بناتی ہیں۔مبصرین کا کہنا ہے کہ چین اپنی بحری اہلیت کو مضبوط کرنا چاہتا ہے اور عالمی بحری طاقت کے طور پر ابھرنا چاہتا ہے۔علاوہ ازیں جدید آبدوزوں کی تعداد میں اضافے کے باعث بھی چین سمندر میں اپنے بیڑوں کا مناسب تحفظ کا اہل ہو گا جو امریکا کی طرح ہر اس بحریہ کیلئے ضروری عمل ہے جو اپنے بیڑوں کو مہم جوئی میں شریک کرنا چاہتی ہیں۔
چین نے پہلے مکمل ملکی بحری بیڑے لیاننگ کی تیاری شروع کردی،امریکہ اوربھارت کی نیندیں اڑگئیں
3
اکتوبر 2015
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں