واشنگٹن (اے اےن اےن ) قومی فٹ بال ٹیم کے کھلاڑی کلیم اللہ کو کیلی فورنیا کے کلب کی طرف سے میچ کھیلنے کا اعزاز ۔ ایک انٹرویو میں بتایا کہ انھوں نے نہایت محنت سے یہ مقام حاصل کیا ہے۔ اس لیے کہ انھوں نے یہ تہیہ کر لیا تھا کہ وہ پاکستان کے ایک ایسے کھلاڑی بنیں گے جب آئندہ لوگ ان پر فخر کر سکیں اور ملک کا نام روشن ہو۔کلیم اللہ نے فٹ بال کھیلنے کا آغاز 14سال کی عمر میں کیا جب انھوں نے پاکستان کی قومی فٹ بال ٹیم کے ایک رکن کے طور پر ایران کا دورہ کیا، جس کے بعد انھوں نے ایران اور وسط ایشیائی ممالک کے کلب کے لیے کھیلا۔ اِس وقت وہ کیلی فورنیا کے ایک سوکر کلب کے لیے کھیل رہے ہیں، جب کہ یورپین سوکر کلب کی جانب سے بھی کلیم اللہ کو کھیلنے کی پیش کش ہو چکی ہے۔وہ کہتے ہیں کہ انھیں یہاں تک پہنچنے میں کئی مشکلات کا سامنا رہا۔ لیکن، انھوں نے کبھی ہمت نہیں ہاری۔انھوں نے کہا کہ میں نے کبھی محنت نہیں چھوڑی اور میں نے تہیہ کر لیا تھا کہ میں پاکستان کا ایک ایسا کھلاڑی بنوں گا جس پر لوگ فخر کر سکیں اور میں پاکستان کا نام دنیا میں روشن کر سکوں۔پاکستان میں فٹ بال کے مستقبل کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں پوری توجہ کرکٹ کو دی جاتی ہے، جس کی وجہ سے دیگر کھیل مثلا ہاکی اور فٹ بال، پیچھے چلے گئے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ اگر اس وقت بھی فٹ بال پر توجہ دی جائے اور اسکولوں کی سطح پر گراﺅنڈز بنائے جائےں اور دیگر سہولتیں دی جائےں تو 10 برس کے اندر ایشیا کی سطح پر پاکستان کی ایک بہترین فٹ بال ٹیم سامنے آ سکتی ہے۔کلیم اللہ کہتے ہیں کہ کسی بھی منزل کا حصول ناممکن نہیں ہے، بشرطیکہ محنت کی جائے۔وہ کہتے ہیں کہ یہ سب محنت کا ہی نتیجہ ہے کہ آج ایک پاکستانی کھلاڑی امریکہ میں کھیل رہا ہے۔ یہ میرے اپنے لیے اور پاکستان کے لیے اور ساتھ ہی ان تمام نوجوانوں کے لیے بھی جو فٹ بال میں آنا چاہتے ہیں ایک فخر کی بات ہے