جمعرات‬‮ ، 10 جولائی‬‮ 2025 

ہم افغانستان کے چوکیدار نہیں،چوہدری نثار اشرف غنی پر برس پڑے

datetime 1  اکتوبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (نیوزڈیسک) وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا ہے کہ پاکستانی حکومت افغان صدر اشرف غنی سمیت کسی بھی حکومتی عہدے دار کو کسی معاملے میں جواب دینے کی پابند نہیں ہے،افغانستان کے شہر قندوز پر طالبان کا حملہ اور پھر اس کے قبضے کو چھڑانے کے لیے سکیورٹی فورسز کی کارروائی، افغانستان کا اندرونی معاملہ ہے اور پاکستانی حکومت یا ادارے اس میں مداخلت نہیں کرتے۔جمعرات کو پاکستان میں کام کرنے والی بین الاقومی غیر سرکاری تنظیموں سے متعلق بنائی گئی پالیسی سے متعلق پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہو ئے ایک سوال کے جواب میں چوہدری نثار علی خان نے کہا کہ پاکستان کی سویلین اور فوجی قیادت افغانستان کے تحفظات کو دور کرنے کے لیے تیار ہیں لیکن جب افغان حکومت میں شامل افراد پاکستان کے دشمنوں کی زبان بولتے ہیں تو یہ پاکستانی قیادت کو کسی طور پر بھی قابل قبول نہیں ہے۔ چوہدری نثار علی خان نے کہا کہ ہم افغانستان کے چوکیدار نہیں۔انھوں نے کہا کہ پاکستانی حکومت اس بات پر کاربند ہے کہ اس کی سر زمین کسی بھی ملک کے خلاف استعمال نہیں ہوگی۔وزیر داخلہ نے کہا کہ جب پاکستان میں شدت پسندی کا کوئی واقعہ ہوتا ہے تو افغان حکومت سے اس واقعہ میں ملوث افراد کے بارے میں افغان حکومت سے معلومات کا تبادلہ کیا جاتا ہے جبکہ افغانستان میں کوئی بھی واقعہ رونما ہو تو اس کا الزام پاکستان پر عائد کردیا جاتا ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کان پکڑ لیں


ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…