بدھ‬‮ ، 17 ستمبر‬‮ 2025 

متعددممالک کی سلامتی کونسل میں ویٹواختیار محدود کرنے کی حمایت

datetime 1  اکتوبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

نیویارک(نیوزڈیسک)اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے رکن متعدد ممالک نے سلامتی کونسل کے پانچ مستقل ارکان کے حق استرداد (ویٹو)کے استعمال کو محدود کرنے کی حمایت کا اظہار کیا ہے۔فرانس کی اس تجویز میں کہا گیا ہے کہ پانچ مستقل رکن ممالک نسل کشی اور قتل عام کے کیسوں میں سلامتی کونسل میں قراردادوں پر رائے شماری کے وقت اپنے ویٹو کے اختیار کو استعمال نہیں کریں گے۔یورپ ،افریقا ،لاطینی امریکا اور براعظم ایشیا کے پچھہتر ممالک نے اس تجویز کی حمایت کی ہے۔فرانسیسی حکام نے اس توقع کا اظہار کیا ہے کہ مزید ممالک بھی اس کی حمایت پر آمادہ ہوجائیں گے۔اس وقت اقوام متحدہ کے رکن ممالک کی کل تعداد ایک سو ترانوے ہے۔فرانسیسی وزیرخارجہ لوراں فابیئس نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ شام جیسی صورت حال کےخاتمے کے لیے مزید حمایت کا اظہار کیا جائے گا۔شام میں متحارب فورسز کی جانب سے جنگی جرائم اور انسانیت کے خلاف جرائم کے ارتکاب کے باوجود اس ویٹو اختیار کی وجہ سے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کوئی اقدام نہیں کرسکی ہے اور وہ شام کے معاملے میں محض عضو معطل ہوکررہ گئی ہے۔انھوں نے کہا کہ فرانس پہلے ہی یہ پختہ وعدہ کرچکا ہے کہ وہ قتل عام اور نسل کشی کی صورت میں اپنا حق استرداد استعمال نہیں کرے گا۔توقع ہے کہ دوسرے ممالک بھی فرانس کی پیروی کریں گے۔تاہم سلامتی کونسل کے چار دوسرے مستقل ارکان امریکا ،چین ،برطانیہ اور روس نے ابھی تک اس فرانسیسی اقدام پر دستخط نہیں کیے ہیں۔حق استرداد(ویٹو)کے اختیار کو محدود کرنے سے متعلق فرانس کے تیارکردہ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ہم سمجھتے ہیں کہ سلامتی کونسل کوقتل عام جیسی صورت حال کے خاتمے کے لیے قرارداد کو ویٹو کا اختیار استعمال کرکے مسترد نہیں کردینا چاہیے۔ہم اس امر کی ضرورت پر بھی زور دیں گے کہ ویٹو کوئی امتیازی سہولت نہیں ہے بلکہ ایک بین الاقوامی ذمے داری ہے۔اقوام متحدہ میں متعین سفارت کاروں نے کہاکہ برطانیہ نے اس اقدام کی حمایت کا اظہار کیا ہے۔امریکا کا کہنا ہے کہ وہ اس پر مثبت انداز میں غور کررہا ہے جبکہ روس اور چین دونوں کا کہنا ہے کہ وہ اس تجویز کو پسند نہیں کرتے ہیں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



انسان بیج ہوتے ہیں


بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…