ریاض(نیوزڈیسک)سعودی وزارت دفاع کے ترجمان بریگیڈئر جنرل احمدعسیری نے کہا ہے کہ یمن کی آئینی حکومت کے خلاف برسرپیکار حوثی باغیوں کو اسلحہ سمگل کرنے کی ایرانی کوشش باغیوں کی صفوں میں انتشار و پریشانی کا مظہر ہے کیونکہ انہیں ملک میں بتدریج استحکام نظر آ رہا ہے جس کی وجہ سے ان کا ایک سال سے جاری منصوبہ کی ناکامی نوشتہ دیوار ہے۔عرب ٹی وی سے بات چیت کرتے ہوئے جنر عسیری نے کہا کہ اتحادی فوج نے حوثی ملیشیا کے لئے ایران سے اسلحہ سمگلنگ کی ایک خفیہ اطلاع پر کارروائی کی، انہوں نے دعوی کیا کہ اتحادی فوج نے اسی ضمن میں کچھ مزید کارروائی بھی کی ہے تاہم انہوں نے فوری طور پر اس کی تفصیل بتانے سے گریز کیا۔جنرل عسیری نے بتایا کہ اتحادی افواج کی جانب سے اس سال مارچ کے اواخر میں یمنی پانیوں میں آزادنہ نقل وحرکت پر پابندی کے بعد یہ پہلا موقع ہے کہ کسی ایرانی کشتی کے ذریعہ اتنی بڑی تعداد میں اسلحہ سمگلنگ کی کوشش کی گئی ہے۔بریگیڈئر جنرل عسیری نے بتایا کہ اسلحہ سمگلنگ کی ناکام کوشش عید کے تیسرے روز اور یمنی صدر کی عدن واپسی کے بعد کی گئی۔ یہ امر اس بات کی دلیل ہے کہ ایرانی حکومت یمن کے اندر کارروائیاں کر کے یمنی عوام کی خوشیوں کا قتل کرنا چاہتا ہے۔یمن کے اندر فوجی کارروائیوں کے حوالے سے جنرل عسیری کا کہنا تھا کہ ان میں وقت لگ رہا ہے، تاہم اس کے مثبت نتائج سامنے آ رہے ہیں۔ اتحادی فوج کو اپنی عسکری منصوبہ بندی کے مراحل میں ہر روز نئی کامیابیاں مل رہی ہیں۔