جمعرات‬‮ ، 10 جولائی‬‮ 2025 

روسی لڑاکا طیاروں کی حمص اور حماہ میں شہری علاقوں پر بمباری ، چھتیس افراد ہلاک

datetime 1  اکتوبر‬‮  2015
In this image made from video provided by Homs Media Centre, which has been verified and is consistent with other AP reporting, smoke rises after airstrikes by military jets in Talbiseh of the Homs province, western Syria, Wednesday, Sept. 30, 2015. Russian military jets carried out airstrikes in Syria for the first time on Wednesday, targeting what Moscow said were Islamic State positions. U.S. officials and others cast doubt on that claim, saying the Russians appeared to be attacking opposition groups fighting Syrian government forces. (Homs Media Centre via AP)
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

نیویارک(آن لائن) سعودی عرب سمیت بہت سے ممالک نے اقوام متحدہ میں روس کے شام میں فضائی حملوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے انھیں روکنے کا مطالبہ کیا ہے۔روس کے لڑاکا طیاروں کی شام کے صوبوں حمص اور حماہ میں شہری علاقوں پر بمباری میں چھتیس افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔سعودی عرب کے اقوام متحدہ میں مستقل مندوب عبداللہ المعلمی نے جنرل اسمبلی کے اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ ”حال ہی میں شام آنے والے ممالک یہ دعویٰ نہیں کرسکتے ہیں کہ وہ داعش کے خلاف لڑرہے ہیں بلکہ وہ بشارالاسد کی سفاک حکومت اور اس کے اتحادی حزب اللہ ایسے غیرملکی دہشت گرد گروپوں کی حمایت کررہے ہیں”۔ادھر فرانسیسی وزیردفاع ڑاں وائی ویس لی دریان نے پیرس میں ارکان پارلیمان کو بتایا ہے کہ روسی طیاروں نے داعش کے ٹھکانوں کو نشانہ نہیں بنایا ہے۔میں آپ کو یہ کہنا چاہتاہوں کہ آپ از خود اس کے متعدد تجزیے کرسکتے اور کسی نتیجے پر پہنچ سکتے ہیں۔شامی حزب اختلاف کی قومی کونسل کی فراہم کردہ تفصیل کے مطابق حمص اورحماہ میں داعش کے زیر قبضہ علاقوں پر روسی طیاروں کی بمباری میں مرنے والے تمام چھتیس افراد عام شہری ہیں اور ان میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔درایں اثنائ روس نے ان دعووں کو مسترد کردیا ہے کہ شام میں اس کے فضائی حملوں میں عام شہری ہلاک ہوئے ہیں۔اس کا کہنا ہے کہ اس طرح کے دعوے غلط اور ”اطلاعاتی جنگ” کا حصہ ہیں۔روسی وزارت خارجہ کی ایک خاتون ترجمان نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے سالانہ اجلاس کے موقع پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ روس بین الاقوامی قانون کے تحت شام میں فضائی حملے کررہا ہے اور وہ بالکل جائز اور قانونی ہیں۔اس خاتون نے کہا:”دیانت داری کی بات یہ ہے کہ میں فرانس کی فضائی بمباری اور روس کے فضائی حملوں میں کوئی تمیز کرنے سے قاصر ہوں۔البتہ ان میں صرف ایک فرق ہے اور وہ یہ کہ ہم دمشق حکومت کی درخواست پر عمل کررہے ہیں۔

مزید پڑھئے:صدیوں پرانامعمہ ۔۔۔قرآن مجید کادعوی اس شان سے سچ ثابت ہوگا،بھلاکسے معلوم تھا؟

روسی صدر ولادی میر پوتین نے بدھ کو ایک نشری بیان میں کہا تھا کہ ”روس کو حفظ ماتقدم کے طور پر حملے کرنے چاہئیں اور شام میں جنگجوو¿ں کے ٹھکانوں کو تباہ کردینا چاہیے۔قبل اس کے کہ یہ خطرہ اس کے گھر پہنچ جائے”۔انھوں نے مزید کہا کہ ”بین الاقوامی دہشت گردی سے نمٹنے کا ایک ہی درست طریقہ ہے اور وہ یہ کہ پیشگی اقدام کیاجائے۔انھوں نے جن علاقوں پر قبضہ کررکھا ہے،وہاں ان سے جنگ لڑی جائے اور ان کے جنگجوو¿ں اور ٹھکانوں کو تباہ کردیا جائے اور ان کی اپنے گھر تک آمد کا انتظار نہ کیا جائے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کان پکڑ لیں


ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…