بدھ‬‮ ، 17 ستمبر‬‮ 2025 

جرمنی میں زہریلی کھمبیاں کھانے سے درجنوں پناہ گزین بیمار

datetime 1  اکتوبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

برلن (نیوز ڈیسک)جرمنی میں ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ گذشتہ چند ہفتوں میں درجنوں پناہ گزین زہریلی کھمبیاں کھانے کے باعث بیمار ہوگئے ہیں۔ایسے ہی ایک واقعے میں ایک 16 سالہ شامی نوجوان زہریلی کھمبی کھانے کے بعد ہلاک ہوگیا۔زہریلی کھمباں کھانے سے بیمار ہونے کے اطلاعات کے بعد جرمنی میں پناہ گزینوں کے کیپموں میں اس کے خطرات سے متعلق آگہی کے پوسٹر تقسیم کیے گئے ہیں۔’ڈیتھ کیپ‘ کے نام سے جانے جانے والی زہریلی کھمبی کھانے سے 16 سالہ شامی نوجوان کی ہلاکت ہوئی تھی۔ ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ کھمبی کھانے کے بعد اس کی علامات اتنی شدید تھیں کہ اس کے جگر کی پیوندکاری ناگزیر ہوگئی تھی تاہم بروقت متبادل جگر دستیاب نہ ہوسکا،ماہر علم سمیات کا کہنا ہے کہ جرمنی میں یہ کھمبیوں کی زہریلی ترین قسم ہے۔ایسا خیال کیا جا رہا ہے کہ متعدد افراد نے امنیٹا فلوئڈز نامی زہریلی کھمبیوں کو کھانے کے قابل کھمبی کی قسم سمجھ لیا تھا جس کا شام میں عام استعمال کیا جاتا ہے۔جرمن مائیکولوجیکل سوسائٹی کے ماہر پروفیسر سیگمر برنڈٹ نے برطانوی اخبار گارڈین کو بتایا کہ ’میں نے اپنی 70 سالہ زندگی میں اتنی زہریلی کھمبیاں نہیں دیکھی جتنی اس سال ہیں۔‘ان کا کہنا تھا کہ زہریلی کھمبیوں کا شکار بننے والے بیشتر افراد پناہ گزین اور پناہ حاصل کرنے کے خواہشمند افراد ہیں، ان میں زیادہ تر کا تعلق شام سے ہے۔اطلاعات ہیں کہ پناہ گزینوں کے کیمپوں کے قریب جنگلوں میں یہ کھمبیاں اکٹھی کی گئی، پناہ گزینوں کے خیال میں یہ کھمبیاں ان کے آبائی علاقے میں پائی جانے والی کھمبیوں جیسی ہی تھیں۔’ڈیتھ کیپ‘ کے نام سے جانے جانے والی ایسی ہی زہریلی کھمبی کھانے سے 16 سالہ شامی نوجوان کی ہلاکت ہوئی تھی۔ ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ کھمبی کھانے کے بعد اس کی علامات اتنی شدید تھیں کہ اس کے جگر کی پیوندکاری ناگزیر ہوگئی تھی تاہم بروقت متبادل جگر دستیاب نہ ہو سکا۔اب جرمنی میں کھمبیوں کا مشاہدہ کرنے والے ماہرین پناگزینوں میں آگاہی پیدا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں اور اس ضمن میں انھوں نے ملک بھر میں قائم پناہ گزینوں کے کیمپوں میں پوسٹرز تقسیم کیے ہیں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



انسان بیج ہوتے ہیں


بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…