کراچی(این این آئی) آئی ایم ایف بورڈ کی منظوری سے دسمبر کے ابتدائی 10یوم میں 70ملین ڈالر کی قسط ملنے اور مزید انفلوز آنے کی توقعات کے باعث پیر کو مسلسل تیسرے سیشن میں بھی ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا رہا جس سے ڈالر کے انٹربینک ریٹ 286روپے اور اوپن ریٹ 288روپے سے بھی نیچے آگئے۔آئی ایم ایف معاہدے کے اثرات، اپریل میں جاری پروگرام ختم ہونے کے بعد نئے قرض پروگرام میں شمولیت کی راہ ہموار ہونے جیسے عوامل روپے کو تگڑا کرنے کا باعث ہیں۔
پیر کو کاروبار کیاختتام پر انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر 53پیسے کی کمی سے 285روپے 96پیسے پر بند ہوئی، اسی طرح اوپن کرنسی مارکیٹ میں بھی ڈالر کی قدر 75پیسے کی کمی سے 287روپے 50پیسے پر بند ہوئی۔آئی ایم ایف کے ساتھ اسٹاف لیول کا معاہدہ طے ہونے کے نتیجے میں عالمی سرمایہ کاروں کی جانب سے پاکستان کے مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری دلچسپی کی خبریں بھی ڈالر کی تنزلی کا سبب بنیں۔
ماہرین کے مطابق اسٹیٹ بینک کے اعلان کردہ پانچ سالہ اسٹریٹجک پلان کے تحت مہنگائی میں کمی، بینکوں کے مالیاتی نظام کو مضبوط بنانے اور معیشت میں تیز رفتار بہتری کے لیے ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کا استعمال کرنے سے روپے کی قدر کو بالواسطہ طور پر تگڑا کرنے کا باعث بن سکے گا۔دوست ممالک کی جانب سے پاکستان کو درپیش مالیاتی مشکلات سے نکالنے کی یقین دہانیوں سے بھی مارکیٹ میں سپلائی بہتر ہوگئی ہے اور محدود درآمدی طلب کے دبا کے باوجود ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا ہوتا نظر آرہا ہے۔