انقرہ(این این آئی)ترکیہ کے شہر استنبول میں پیش آنے والی قتل کے لرزہ خیز واقعہ نے ملک کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔ ترکیہ میں انسانی حقوق کا دفاع کرنے والے اداروں بالخصوص خواتین کا دفاع کرنے والے اداروں نے اس واقعہ کے بعد شدید غم و غصہ کا اظہار کیا ہے۔ واقعہ یہ ہوا کہ ایک ترک شہری نے بیوی اور تین بچوں کو قتل کرکے خودکشی کی کوشش کر ڈالی۔مقامی میڈیارپورٹس کے مطابق ایک نوجوان اوزگور نعمان نے اپنی بیوی سیولے اور اپنے تین بچوں کو اس اپارٹمنٹ کے اندر قتل کر دیا جہاں یہ خاندان یوکسابشی سٹریٹ کی تیسری منزل پر مقیم تھا۔ یہ سٹریٹ استنبول کے بیوغلو ہاچی احمد علاقے میں واقع ہے۔
ترک میڈیا کے مطابق نوجوان نے اپنی بیوی اور بچوں کو گولی مار کر قتل کیا۔ بندوق کی آواز سن کر پڑوسیوں نے پولیس کو اطلاع دی۔ اگرچہ طبی ٹیموں نے بیوی اور اس کے تین بچوں کو بچانے کی کوشش کی لیکن سب دم توڑ گئے۔بیوی اور تین بچوں کو قتل کرنے والے ترک شوہر نے بعد میں خود کشی کی کوشش کی لیکن وہ مر نہ سکا۔ اس نے خود کو بھی گولی مار لی تھی۔ اب وہ استنبول کے ایک ہسپتال میں آئی سی یو میں زیر علاج ہے۔
میڈیا نے اشارہ کیا ہے کہ ترک شہری اوزگور نعمان اور بیوی کے درمیان اختلافات تھے۔مجرم نے اپنا جرم کرنے سے کچھ دیر پہلے “ایکس” پر پوسٹ میں کہا میں جذباتی مایوسی کا شکار ہوں۔ میں اپنی زندگی میں پہلی اور واحد مرتبہ حقیقی موت کا تجربہ کروں گا۔ میں ہر چیز سے بہت بور ہو چکا ہوں اور اب یہ سب بے معنی لگتا ہے۔ میں آخر کار آج یا کل مر جاں گا۔ میری بیوی اور بچے بہت ہیں۔ میں ان کو بھی اس جھوٹی دنیا سے بچانا چاہتا ہوں۔ میں اپنے پیاروں اور ان لوگوں کو پریشان کروں گا جو مجھ سے محبت کرتے ہیں۔