منگل‬‮ ، 22 جولائی‬‮ 2025 

ڈالر کی اونچی اڑان کے باعث ایک ہزار روپے کی قدر صرف 660 رہ گئی

datetime 30  اکتوبر‬‮  2023
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(این این آئی)امریکی ڈالر کی اونچی اڑان کے باعث ایک سال کے دوران ایک ہزار روپے کی قدر صرف 660رہ گئی۔تفصیلات کے مطابق آمدن کم اور اخراجات زیادہ، تنخواہ دار طبقہ مہنگائی کی جنگ میں ہار گیا۔ گزشتہ ایک سال میں عوام کی قوت خرید میں 34 فیصد تک کمی آئی۔ ڈالر کی اونچی اڑان کے باعث ایک ہزار روپے کی قدر صرف 660 رہ گئی۔منہ زور مہنگائی نے ایسا رگڑا لگایا کہ غریب تو کیا متوسط طبقہ بھی پس گیا، سفید پوشی کا بھرم ٹوٹا اور ایک سال میں مزید سوا کروڑ پاکستانی خط غربت سے نیچے چلے گئے۔

اس وقت تقریبا 40 فیصد آبادی غربت کی زندگی گزار رہی ہے۔ایک سال میں ڈالر 82 روپے مہنگا ہوا جبکہ پاکستان میں فی کس آمدن میں 198 ڈالر کی کمی ہوگئی۔ مہنگائی نے 34 فیصد کی بلند سطح تک پہنچ کر جلتی پر تیل کا کام کیا، عوام کیلئے صحت،خوراک اور تعلیم جیسی بنیادی ضروریات پوری کرنا ممکن نہ رہا۔ معاشی ماہرین کے مطابق اب ایک نوکری سے کام نہیں چلے گا، ایگزیکٹو ڈائریکٹر ایس ڈی پی آئی ڈاکٹر عابد قیوم سلہری نے بتایا کہ یکم نومبر سے گیس کی قیمت میں اضافہ ہو رہا ہوگا۔

تو لوگوں کی جو آمدنی ہے وہ اخراجات سے مطابقت نہیں رکھ پائے گی اور مجبورا انہیں ایک سے زیادہ ملازمت جو ہے وہ کرنا پڑ رہی ہوگی۔اقتصادی ماہرین نے عوام کے معاشی تحفظ کیلئے فی کس آمدن میں اضافہ ناگزیر قرار دے دیا کہاکہ مسائل کی دلدل سے نکلنے کا واحد حل سالانہ 5 سے 7 فیصد پائیدار معاشی ترقی ہے۔

ماہر معیشت ڈاکٹر خاقان نجیب نے کہا کہ آپ اگر جائزہ لیں 2000 سے لے کر 2022 تک تو آپ کو اندازہ ہوگا۔ پاکستان کا رئیل ایوریج فی کس گروتھ ریٹ 1.7 فیصد پر تھا، پاکستان کو پائیدار راستے پر ڈالنے کیلئے مہنگائی کو لو سنگل ڈیجیٹ پر رکھنے کیلئے پاکستان کی گروتھ کو مستقل طور پر ایک دہائی میں سات فیصد سے اوپر لے جانے کیلئے ہمیں یقینا سب سے پہلے اپنا فیڈرل مالیاتی فریم ورک ٹھیک کرنا ہے۔ ماہرین نے کہا کہ مضبوط معیشت اور سیاسی استحکام کا چولی دامن کا ساتھ ہے۔ مستقل اقتصادی پالیسیوں کے تسلسل کیلئے مضبوط جمہوری حکومت ناگزیر ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وہ دن دور نہیں


پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…