اسلام آبا (این این آئی)اسلام آباد کی انسداز دہشتگردی عدالت نے جوڈیشل کمپلیکس توڑ پھوڑ کیس میں مراد سعید، عمر ایوب خان، علی امین گنڈاپور سمیت پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی)کے 10 رہنماں کے دائمی وارنٹ گرفتاری جاری کردئیے۔جوڈیشل کمپلیکس توڑ پھوڑ کیس میں طلبی کے باوجود عدالت سے مسلسل غیر حاضری پر انسداد دہشتگردی عدالت کے جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے پی ٹی آئی کے 10 رہنماوں کے دائمی وارنٹ گرفتاری جاری کیے جن میں مراد سعید، عمر ایوب خان، علی امین گنڈاپور شامل ہیں۔
دیگر ملزمان میں شبلی فراز، فرخ حبیب، حماد اظہر، علی نواز اعوان، حسان خان نیازی، عمر سلطان اور کرنل محمد عاصم بھی شامل ہیں جن کے دائمی وارنٹ گرفتاری جاری کردیے گئے ہیں۔عدالت کی جانب سے ہدایت دی گئی کہ ملزمان کو اشتہاری قرار دیا جا چکا ہے، جہاں نظر آئیں گرفتار کرکے عدالت میں پیش کیا جائے۔یاد رہے کہ رواں برس 18 مارچ کو عمران خان توشہ خانہ کیس کی سماعت میں پیشی کے لیے جوڈیشل کمپلیکس اسلام آباد پہنچے تو اسلام آباد پولیس اور پی ٹی آئی کارکنان کے درمیان گھنٹوں تک جھڑپیں جاری رہی تھیں۔
اس دوران دوران پولیس اور پی ٹی آئی کے حامیوں کی جانب سے ایک دوسرے کو پیچھے دھکیلنے کے لیے آنسو گیس کا استعمال کیا گیا، پی ٹی آئی نے پولیس کی گاڑیوں کو آگ لگانے کے لیے پیٹرول بموں کے ساتھ ساتھ پولیس پر پتھرا بھی کیا۔بعد ازاں اسلام آباد پولیس نے فیڈرل جوڈیشل کمپلیکس کے باہر کشیدگی پر پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان اور دیگر کے خلاف دہشت گردی سمیت دیگر دفعات کے تحت سی ٹی ڈی پولیس اسٹیشن میں مقدمہ درج کیا تھا۔مقدمے میں تعزیرات پاکستان کی دفعات 148، 149، 186، 353، 380، 395، 427، 435، 440 اور 506 لگائی گئی تھیں۔صدر پی ٹی آئی پرویز الٰہی کو بھی ستمبر میں اسی کیس میں گرفتار کرلیا گیا تھا، گزشتہ روز ان کے جوڈیشل ریمانڈ میں 21 نومبر تک توسیع کر دی گئی۔