کراچی(این این آئی)پاکستان کے سب سے بڑے شہر کراچی میں رات ہوتے ہی لٹیروں کا سڑکوں پر راج ہوتا ہے جب کہ شہریوں کی محافظ پولیس غائب ہوتی ہے۔سروے کے مطابق کراچی میں رات ہوتے ہی شہریوں کی محافظ پولیس غائب ہو جاتی ہے جب کہ سڑکوں پر لٹیروں کا راج قائم ہو جاتا ہے جو منٹوں میں شہریوں کو ان کی زندگی بھر کی کمائی سے محروم کر دیتے ہیں۔
ایسا ہی کچھ گزشتہ شب گارڈن کے علاقے نشتر روڈ آئل والی گلی میں پیش آیا جہاں ملزمان نے بے خوف ہو کر وارداتیں کیں جس کے بعد متاثرین کا گارڈن تھانے میں رش لگ گیا۔لٹیروں نے ایک شہری کو چند سیکنڈ میں 3 لاکھ روپے مالیت کے سامان سے محروم کر دیا اور جب متاثرہ شہری اپنی شکایت لے کر تھانے پہنچا تو پولیس نے مقدمہ درج کرنے کے بجائے اس کو سادہ پرچی تھما دی۔گارڈن کے علاقے میں ہی ملزمان، نوجوان سے نئی موٹر سائیل، موبائل فون اور نقدی چھین کر فرار ہوئے تو اس نے پولیس کی نا اہلی پر سوشل میڈیا پر طنزیہ اسٹیٹس مِس یو کے عنوان سے لگا دیا۔
متاثرہ نوجوان نے کہاکہ موٹر سائیکل سوار دو ملزمان نے بزور اسلحہ اسے یرغمال بنایا اس کی نئی موٹر سائیکل اور دو موبائل فون چھین لیے۔وارداتوں کے ایک عینی شاہد نے بتایاکہ ملزمان نے دو شہریوں کو بھی نقدی اور قیمتی موبائل فونز سے محروم کیا۔ادھرکراچی پریس کلب کے سابق سیکرٹری اور سینئرصحافی محمدرضوان بھٹی سے موٹرسائیکل پر سواردونوجوان ملزمان نارتھ ناظم آباد سے سیفی اسپتال کے سامنے سے موبائل فون چھین کرفرار ہوگئے۔رضوان بھٹی کے مطابق واردات سیفی اسپتال کے گارڈ کے سامنے ہوئی تاہم گارڈ مددکو نہیں آیا ملزمان آسانی سے فرارہونے میں کامیاب ہوگئے