جمعہ‬‮ ، 19 دسمبر‬‮ 2025 

سائفر کیس،عمران خان نے فرد جرم عائد کرنے کا فیصلہ اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کر دیا

datetime 12  اکتوبر‬‮  2023 |

اسلام آباد (این این آئی)پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے سائفر کیس میں فرد جرم عائد کرنے کا حکم اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کر دیا۔چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں وکیل شیر افضل مروت کی توسط سے درخواست دائر کرتے ہوئے سائفر کیس سے متعلق ٹرائل کورٹ کا 9 اکتوبر کاحکم کالعدم قرار دینے کی استدعا کردی۔درخواست میں کہا گیا ہے کہ ٹرائل کورٹ نے لکھا کہ کیس کی نقول وصول کر لیں حالانکہ نقول موصول نہیں ہوئیں۔

عمران خان نے درخواست میں مؤقف اختیار کیا ہے کہ جیل میں سماعت کے خلاف ہائی کورٹ کے فیصلے کا بھی ٹرائل کورٹ نے انتظار نہیں کیا۔چیئرمین پی ٹی آئی نے استدعا کی کہ 9 اکتوبر کے آفیشل سیکریٹ ایکٹ سے متعلق خصوصی عدالت کا فیصلہ کالعدم قرار دیا جائے۔خیال رہے کہ 9 اکتوبر کو آفیشل سیکرٹ ایکٹ 1923 کے تحت خصوصی عدالت نے سائفر کیس میں سابق وزیر اعظم اور چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان اور سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کو چالان کی نقول فراہم کر دی جس کے بعد 17 اکتوبر کو فرد جرم عائد کرنے کے لیے تاریخ مقرر کردی گئی ہے۔آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت خصوصی عدالت کے جج ابوالحسنات محمد ذوالقرنین نے چیئرمین پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی کے خلاف اڈیالہ جیل میں سائفر کیس کی ان کیمرا سماعت کی تھی۔

چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل سلمان صفدر اور اسپیشل پراسیکیوٹر ذوالفقار نقوی عدالت میں پیش ہوئے تھے۔یاد رہے کہ وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) نے 30 ستمبر کو عدالت میں چالان جمع کرایا تھا جس میں مبینہ طور پر عمران خان اور شاہ محمود قریشی کو ا?فیشل سیکرٹ ایکٹ کے سیکشنز 5 اور 9 کے تحت سائفر کا خفیہ متن افشا کرنے اور سائفر کھو دینے کے کیس میں مرکزی ملزم قرار دیا۔ایف آئی اے نے چالان میں 27 گواہان کا حوالہ دیا، مرکزی گواہ اعظم خان پہلے ہی عمران خان کے خلاف ایف آئی اے کے سامنے گواہی دے چکے ہیں۔

اعظم خان نے اپنے بیان میں مبینہ طور پر کہا تھا کہ عمران خان نے اس خفیہ دستاویز کا استعمال عوام کی توجہ عدم اعتماد کی تحریک سے ہٹانے کے لیے کیا جس کا وہ اْس وقت بطور وزیر اعظم سامنا کر رہے تھے۔خیال رہے کہ اس کیس میں عمران خان اور شاہ محمود قریشی جوڈیشل ریمانڈ پر راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں قید ہیں، عمران خان کے خلاف کیس کی ابتدائی سماعت اٹک جیل میں ہوئی تھی جس کے بعد انہیں اسلام آباد ہائی کورٹ کے احکامات پر اڈیالہ جیل منتقل کردیا گیا تھا۔



کالم



جو نہیں آتا اس کی قدر


’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…