اسلام آباد (آن لائن) مس کنڈکٹ کے مرتکب اور جعلی اسناد رکھنے والے وکلاء کے خلاف کارروائیاں شروع ہو گئیں ۔ تاہم قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی کرنے والے وکلا کو سزا دینے والے ٹریبونلز کو تاہم فعال نہیں کیا جا سکا ہے۔ان ٹریبونلز کے پاس چاروں صوبوں کے وکلاء کے حوالے سے بڑی تعداد میں شکایات موجود ہیں اور سابق چیف جسٹس جواد ایس خواجہ کے مطابق صرف پنجاب میں 7500 وکلاء کے خلاف شکایات موجود ہیںاور انہوں نے بار کونسل سمیت پانچوں بار کونسلوں کو ٹریبونلز فعال کرنے اور جعلی ڈگری رکھنے والے وکلاء کے خلاف کارروائی کی ہدایت کی تھی اور یہ بھی ہدایت کی تھی کہ وکلاء کے اسناد کی پڑتال ایچ ای سی سے کرائی جائے اور اس حوالے سے نادرا بھی تعاون کرے جس پر اسلام آباد بار ایسوسی ایشن نے تو وکلاء کے حوالے سے کارروائیوں کا آغاز بھی کر دیا ہے جبکہ سندھ میں بھی وکلاء کے خلاف کارروائیاں کی گئی ہیں ۔