ہفتہ‬‮ ، 13 ستمبر‬‮ 2025 

شہریوں کی الیکٹرانک سرویلنس اور ٹیلیفون کالز ریکارڈنگ کی صلاحیت کس ادارے کے پاس ہے؟،آڈیو لیکس کیخلاف کیس کی سماعت کا تحریری حکم جاری

datetime 22  ستمبر‬‮  2023
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس بابر ستار کی جانب سے آڈیو لیکس کے خلاف کیس کی سماعت کا تحریری حکم نامہ جاری کر دیا گیا ہے جس میں کہاگیاہے کہ شہریوں کی الیکٹرانک سرویلنس اور ٹیلیفون کالز ریکارڈنگ کی صلاحیت کس ادارے کے پاس ہے؟۔ جمعہ کو اسلام آباد ہائی کورٹ کی جانب سے آڈیو لیکس کے خلاف کیس کی سماعت کے تحریری حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ شہریوں کی الیکٹرانک سرویلنس اور ٹیلیفون کالز ریکارڈنگ کی صلاحیت کس ادارے کے پاس ہے؟اسلام آباد ہائی کورٹ نے تحریری حکم نامے میں معاملے پر وزیرِ اعظم آفس، وزارتِ داخلہ اور وزارتِ دفاع سے دوبارہ رپورٹس طلب کر لیں۔

عدالت کی جانب سے تحریری حکم نامے میں کہا گیا کہ جواب دیں کس ایجنسی کے پاس شہریوں کی الیکٹرانک سرویلنس اور کالز ریکارڈنگ کی صلاحیت ہے، وفاقی حکومت کے کسی ڈویژن نے اپنی رپورٹ میں عدالتی سوالوں کے جوابات نہیں دیے، تحمل کا مظاہرہ کرتے ہوئے رپورٹ جمع کرانے کا ایک اور موقع دے رہے ہیں۔تحریری حکم نامے میں جسٹس بابر ستار نے ہدایت کی کہ وفاقی حکومت اور ماتحت ادارے عدالتی سوالوں کے جوابات پر مشتمل نئی رپورٹس جمع کرائیں، دوسری صورت میں عدالت انٹیلی جنس ایجنسیوں اور ٹیلی کام آپریٹرز سے براہِ راست جواب طلب کرے گی۔

تحریری حکم نامے میں کہا گیا کہ پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی بھی اپنی نظرِ ثانی شدہ رپورٹ جمع کرائے، پی ٹی اے بتائے کہ قانونی مقاصد کے لیے فون کالز ریکارڈنگ کا اختیارکس کے پاس ہے؟ بتایا جائے کہ فون کالز ریکارڈنگ کی اجازت کا فریم ورک اور مکینزم کیا ہوتا ہے؟ پی ٹی اے نے ٹیلی کام آپریٹرز کو کالز ریکارڈنگ کی اجازت دینے کے لیے ہدایات جاری کیں؟ عدالت نے تحریری حکم نامے کے ذریعے حکم جاری کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی اے کی ایسی ہدایات اور لائسنس فراہمی کی تفصیلات بھی رپورٹ کا حصہ بنائی جائیں۔حکم نامے کے اجراء کے بعد اسلام آباد ہائی کورٹ نے کیس کی آئندہ سماعت 31 اکتوبر تک ملتوی کر دی۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر


حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…