نئی دہلی(این این آئی)بھارت نے جی 20 کانفرنس میں چینی صدر کی عدم شرکت کا بدلہ ان کے بھیجے گئے وفد سے لے لیا، دہلی کے تاج پیلس ہوٹل میں چین کے وفد اور بھارتیوں میں جھگڑے کا انکشاف سامنے آیا ہے۔بھارتی اخبار کی ایک رپورٹ میں دعوی کیا گیا ہے کہ چین کے مندوبین کے پاس موجود بیگز غیر معمولی طور پربڑے اور مشکوک تھے۔
بیگز کے سائز کی بنیاد پرانہیں مشکوک قرار دیتے ہوئے بھارتی میڈیا نے دعوی کیا ہے کہ ہوٹل عملے سے انہیں کلیئر کرنے کا مطالبہ کیا گیا کیونکہ وہ سفارتی سامان کے زمرے میں آتے تھے۔عملے کے ایک رکن نے بیگ کے اندر مشکوک سامان کی اطلاع دی جس کے بعد بھارت کی جانب سے معزز مہمانوں کو 12 گھنٹے تک پریشان کیا گیا۔
رپورٹ میں دعوی کیا گیا ہے کہ ہوٹل حکام اسکینر کے ذریعے بیگ کو منتقل کرنا چاہتے تھے تاکہ اندر موجود مواد کا یقین ہو سکے لیکن بظاہر چین کے وفد نے اس کی مخالفت کی۔تاہم 12 گھنٹوں بعد یہ فیصلہ کیا گیا کہ بیگ کو سفارت خانے بھیج دیا جائے گا۔دیگر ممالک کے سربراہان مملکت کو پورا پروٹوکول دینے والے بھارت نے اپنے حریف ملک کے وفد کی جانب سے نجی نیٹ ورک کے تقاضے کو بھی شک کی نگاہ سے دیکھا۔چین کے وفد کی جانب سے کہا گیا تھا کہ ہوٹل کے انٹرنیٹ کنکنشن کے بجائے انہیں نجی کنکشن کی سہولت دی جائے۔
واضح رہے کہ چین کے صدر شی جن پنگ نے نئی دہلی میں جی 20 سربراہ اجلاس میں شرکت کے لیے چینی وزیر اعظم لی کیانگ کو بھیجا تھا۔بھارتی وزیر خارجہ ایس جے شنکرکا کہنا تھا کہ نئی دہلی اس اقدام کو ایک جھٹکے کے طورپرنہیں دیکھتا کیونکہ ہرملک خود فیصلہ کرسکتا ہے کہ اس کی نمائندگی کس سطح پر کی جائے گی اہم بات یہ ہے کہ ملک نے کیا پوزیشن اختیارکی ۔ اس بحث اور نتائج میں کتنا حصہ ڈالا ہے۔