نئی دہلی(نیوزڈیسک)پاکستان کی طرف سے مسلح ڈرون کے کامیاب تجربہ کے بعد بھارت نے بھی اسرائیل سے مسلح ڈرونز خریدنے کی کوششیں تیز کردی ہیں جنہیں مقبوضہ کشمیر میں استعمال کئے جانے کا امکان ہے جبکہ بعض مبصرین کے مطابق بھارت ان کے ذریعے ہمسایہ ملکوں میں بھی مداخلت کر سکتا ہے۔بھارت نے اس سے پہلے اسرائیل سے بغیر پائلٹ جاسوس طیارے حاصل کیے تھے اور ان سے مقبوضہ جموں وکشمیر کے علاوہ چین کے ساتھ واقع متنازعہ سرحدی علاقے کی نگرانی کی جارہی ہے۔ چند ہفتے قبل پاکستان نے چین کی مدد سے تیار کیے گئے اپنے بغیرپائلٹ جاسوس طیارے سے شمالی وزیرستان میں جنگجوو¿ں کے ٹھکانوں پر میزائل حملے کیے تھے۔اس کے بعد اس بات کا امکان ظاہر کیا گیا تھا کہ اب دونوں پڑوسی ایٹمی طاقتوں کے درمیان مسلح ڈرونز کی تیاری اور حصول کی دوڑ بھی شروع ہوجائے گی۔بھارت نے تین سال قبل پہلی مرتبہ اسرائیل سے ہرونس ڈرونز کی خریداری کے لیے مذاکرات کیے تھے لیکن جنوری میں بھارتی فوج نے حکومت کو ان کی جلد فراہمی کے لیے ایک خط لکھا تھا۔بھارت نے اس سے پہلے اسرائیل سے بغیر پائیلٹ جاسوس طیارے حاصل کیے تھے اور ان سے مقبوضہ جموں وکشمیر کے علاوہ چین کے ساتھ واقع متنازعہ سرحدی علاقے کی نگرانی کی جارہی ہے۔بھارتی حکومت نے ستمبر میں فضائیہ کی درخواست پر اسرائیل کی ائیروسپیس انڈسٹریز کے تیارکردہ دس ہرونس ٹی پی ڈرونز کی خریداری کی منظوری دی تھی۔بھارتی فضائیہ کے ایک عہدے دار کے مطابق یہ بغیر پائلٹ طیارے ہتھیاروں سے لیس کیے جاسکتے ہیں اور ان سے زمین پر اہداف کو نشانہ بنایا جاسکتا ہے۔ان ہرونس ڈرونز کی خریداری کے لیے چالیس کروڑ ڈالرز مالیت کے سمجھوتے پر بہت جلد دستخط کردیے جائیں گے۔تاہم بھارتی وزارت دفاع نے اس حوالے سے کوئی تبصرہ کرنے سے انکار کیا ہے۔بھارت کے دفاعی منصوبہ بندی کے عملے میں شامل ایک آرمی آفیسر کا کہنا ہے کہ مسلح بغیر پائلٹ جاسوس طیاروں کو مزاحمتی سرگرمیوں کو کچلنے کے لیے سرحدوں کے اندر استعمال کیا جاسکتا ہے۔اس کے علاوہ انہیں سرحدپار بھی حملوں کے لیے استعمال کیا جاسکے گا اور ممکنہ طور پر پہاڑی علاقوں میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو ڈرونز کے ذریعے میزائل حملوں میں نشانہ بنایا جاسکتا ہے۔واضح رہے کہ پاکستان اور بھارت کی فوجوں کے درمیان مقبوضہ اور آزاد جموں وکشمیر کے درمیان واقع کنٹرول لائن اور ورکنگ باو¿نڈری پر آئے دن جھڑپیں ہوتی رہتی ہیں۔فوجی ایک دوسرے کے علاقے پر گولہ باری کرتے رہتے ہیں لیکن ایسا بہت کم ہوتا ہے کہ وہ سرحد پار کرکے ایک دوسرے کے علاقے میں داخل ہوئے ہوں۔اب بھارت صہیونی ریاست اسرائیل سے مسلح ڈرون حاصل کرلیتا ہے تو اس بات کا بھی امکان ہے کہ وہ ان کے ذریعے آزاد جموں و کشمیر کے علاقوں میں میزائل فائر کر سکے۔اگر وہ ایسا کرے گا تو اس سے دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی میں اضافہ ہی ہوگا کیونکہ پاکستان کے پاس پہلے ہی اپنے تیار کردہ بغیر پائلٹ جاسوس طیارے موجود ہیں اور وہ بھی جوابی حملوں کی صلاحیت رکھتا ہے۔