اسلام آباد (این این آئی)ملک کی تمام بڑی سیاسی جماعتوں نے عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کو نئے قرض معاہدے پر عمل درآمد کی تحریری یقین دہانی کرادی۔ن لیگ، پاکستان تحریک انصاف اور پیپلز پارٹی نے آئی ایم ایف قرض معاہدے پر کار بند رہنے کا عزم ظاہر کیا ہے اس حوالے سے جاری بیان میں آئی ایم ایف نے کہا کہ پاکستان کی بڑی سیاسی جماعتوں نے پروگرام کے مقاصد اور پالیسیوں کی حمایت کی ہے، اسٹینڈ بائے ارینجمنٹ معاہدہ میکرو اکنامک استحکام کی بحالی میں اہم کردار ادا کرے گا، معاہدے سے آنے والے مہینوں میں بیرونی فنانسنگ کے حصول کیلئے مدد ملے گی۔
آئی ایم ایف کی طرف سے اسٹینڈ بائے پروگرام کی جاری کردہ تفصیلات کے مطابق ان جماعتوں نے پروگرام کے مقاصد اور پالیسیوں کی حمایت کی ہے۔ تمام بینکس ، ایف بی آر کو کھاتہ داروں کی تفصیلات دینے کے پابند ہوں گے، منتخب یا غیر منتخب عوامی نمائندوں کے سالانہ اثاثہ جات کو پبلک کیا جائے گا، سینٹرل مانیٹرنگ یونٹ سرکاری اداروں کی کارکردگی رپورٹ جاری کرے گا۔آئی ایم ایف معاہدے کے مطابق اضافی ریونیو حاصل کرنے کیلئے مالی سال 24ـ2023 کے دوران پیٹرولیم لیوی کی اوسط شرح 55 روپے فی لیٹر رہے گی جس سے 79 ارب روپے وصول ہوں گے۔ بزنس انکم اور تنخواہ دار طبقے سے اضافی 30 ارب روپے حاصل کیے جائیں گے۔
یوریا کھاد پر 5 فیصد فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی وصول کر کے 34 ارب، شوگری ڈرنکس پر ایف ای ڈی 20 فیصد کرنے سے 8 ارب اور غیر منقولہ جائیداد کی خرید و فروخت پر ٹیکس 2 سے بڑھا کر 3 فیصد کر کے 46 ارب روپے کا ٹیکس ریونیو حاصل کیا جائے گا۔معاہدے کے مطابق اسی طرح نان فائلرز سے جائیداد کی ویلیو کا ایک فیصد ٹیکس لگانے سے 19 ارب ، بلڈرز اور ڈیولپرز پر ایڈوانس ٹیکس بڑھانے سے 15 ارب اور غیر رجسٹرڈ کاروبار کو سپلائی پر اضافی جی ایس ٹی سے 23 ارب روپے حاصل کرنے کی بھی یقین دہانی کروائی گئی ہے۔