اسلام آباد(نیوزڈیسک ) وزارت صحت کی جانب سے ورٹیکل پروگرامزکی کامیابی کے دعوو¿ں کے باوجود پاکستان میں تپ دق یعنی( ٹی بی) کے مریضوں کی صورتحال انتہائی تشویشناک ہے۔
ڈاکٹروں کے مطابق پاکستان میں اس وقت ٹی بی کے مریضوں کی تعدادمیں سالانہ 4 لاکھ 20ہزار افراد کا اضافہ ہو رہا ہے جن میں اکثریت خواتین کی ہے۔ وزارت صحت کے دعوو¿ں اور خصوصاً ٹی بی کنٹرول پروگرام کے مطابق ملک میں ٹی بی کے مریضوں کے فری علاج اور ادویات کی فراہمی کا رونا رویا جارہا ہے لیکن یہ مرض خطے میں دن بدن تیزی کیساتھ صحت مند لوگوں اوربچوں کولیپٹ میں لے رہا ہے۔
ڈاکٹروں کے مطابق پاکستان میں ٹی بی کا مرض بڑی تیزی سے پھیل رہا ہے جس کی بڑی وجوہات غربت، گنجان آبادی، آلودگی اور ڈپریشن ہیں۔ دنیا میں اس وقت 2ارب کے قریب افراد ٹی بی جراثیم سے متاثرہیں جن کو پھیپھڑوں، ہڈیوں، انتڑیوں، مہرے اور دماغ کی ٹی بی ہے۔
ٹی بی کے مریضوں کی تعدادمیں سالانہ 4 لاکھ 20ہزار افراد کا اضافہ
24
ستمبر 2015
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں