لندن (این این آئی)نیدرلینڈز نوآبادیاتی دور میں انڈونیشیا اور سری لنکا سے لوٹا گیا خزانہ ان ممالک کو واپس کرنے پر تیار ہوگیا ہے۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق ڈچ حکومت نے فیصلہ کیا کہ 500 کے قریب انمول نوادرات ان ممالک کو واپس کردی جائیں تاکہ ان ممالک سے اپنے تعلقات مضبوط بنائے جاسکیں اور ایک نئے دور کا آغاز ہوسکے۔
ایک بیان میں ولندیزی وزیر برائے ثقافت واطلاعات نے کہا کہ ہم پہلی بار ایسی چیزیں واپس کر رہے ہیں جنہیں نیدرلینڈز میں نہیں ہونا چاہیے تھا، ہم صرف ان چیزوں کو ہی واپس نہیں کر رہے بلکہ ہم ایک ایسے دور کا آغاز کرنے جارہے ہیں جس میں ہم انڈونیشیا اور سری لنکا کے ساتھ زیادہ گہرے تعلقات قائم کرسکیں گے۔دونوں ممالک کو جونوادرات واپس کی جائیں گی ان میں انڈونیشیا سے لوٹا گیا لومبوک خزانہ’ اور سری لنکا کی جواہرات سے جڑی کانسی کی توپ بھی شامل ہے۔
لومبوک خزانہ جواہرات، قیمتی پتھروں، سونے اور چاندی کا ذخیرہ ہے جسے ولندیزی فوج نے 1894 میں انڈونیشیا کے جزیرے لومبوک کے ایک شاہی محل سے لوٹا تھا۔سری لنکا کو کانسی کی توپ بھی واپس کی جائے گی جس کے متعلق بتایا جاتا ہیکہ 1765 میں ولندیزی فوج نے سری لنکا کی ریاست کینڈی پر حملے کے دوران اس پر قبضہ کیا تھا،یہ توپ کینڈی کے بادشاہ کو سری لنکا کے ایک رئیس کی طرف سے تحفے میں ملی تھی جو کہ اب ایمسٹرڈیم کے میوزیم میں رکھی ہے۔
رپورٹ کے مطابق نوآبادیاتی دور میں لوٹیگئے قیمتی سامان کی تحقیقات کرنے والی ڈچ کمیٹی نے سفارش کی تھی کہ اسے ان ممالک کو واپس کردیا جائے جہاں اسے انہیں لایا گیا ہے۔کمیٹی نے حکومت پر زور دیا تھا کہ وہ سابق ڈچ کالونیوں میں لوٹی گئی ثقافتی اشیاء کو غیر مشروط طور پر واپس کرے۔