اسلام آباد: ڈالر سستا ہونے سے پٹرولیم مصنوعات سمیت سینکڑوں درآمدی اشیا سستی ہونے کا امکان ہے۔ ڈالر کی قدر گرنے سے پاکستان کے بیرونی قرضوں کے بوجھ میں کمی کے ساتھ ساتھ اربوں ڈالرز کی پیٹرولیم مصنوعات سمیت دیگر درآمدات بھی سستی ہوں گی۔ معاشی ماہرین کے مطابق منگل کو ڈالر کا سرکاری ریٹ 10 روپے گرا اور یہ کمی برقرار رہی تو اس سے ملکی بیرونی قرض میں 1250 ارب روپے کی کمی آئے گی۔
درآمدکنندگان کے مطابق ڈالر سستا ہونے سے سینکڑوں درآمدی اشیا کی قیمتیں بھی نیچے آئیں گی جو پہلے ڈالر مہنگا ہونے سے مسلسل بڑھ رہی تھیں جس سے مہنگائی میں بھی کمی آئے گی۔ تاجروں کے مطابق پاکستان ایک ماہ میں پانچ ارب ڈالر کی اشیا درآمد کرتا ہے اور اگر ڈالر کی قدر گرنے کا رجحان برقرار رہا تو تمام درمدات سستی ہوں گی۔
معاشی ماہر خرم شہزاد کہتے ہیں پاکستان پر ایک سو پچیس ارب ڈالر کا بیرونی قرض ہے اور جب ڈالر کی قیمت صرف ایک روپے بڑھے تو ملک پر بیرونی قرض کے مالی بوجھ میں بیٹھے بٹھائے ایک سو پچیس ارب کا اضافہ ہوجاتا ہے تاہم اب جبکہ ڈالر کو ریورس گیئر لگ گیا ہے اور روپیہ مضبوط ہورہا ہے تو اس بوجھ میں نا صرف اضافے کا سلسلہ رکے گا بلکہ اس میں کمی بھی آئے گی۔
درآمدی مشینری،پرزہ جات، طبی و صنعتی آلات سستے ہونے سے انڈسٹریز کو فائدہ ہوگا۔پیٹرولیم مصنوعات، غذائی اشیاء،کپڑے، کاسمیٹک،ادویات، الیکٹرانک اور الیکٹرک کی مصنوعات،بیٹریز اور سولر پلیٹیں اور پینلز سمیت کھلونے،کھیلوں کا سامان،استعمال شدہ چیزوں سمیت سینکڑوں اشیا کی قیمت نیچے آئیں گی۔