ہفتہ‬‮ ، 12 جولائی‬‮ 2025 

موت کی پیشگوئی کرنے والا کمپیوٹر

datetime 6  جولائی  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیوزڈیسک )ڈاکٹر حضرات مہلک امراض میں مبتلا مریضوں کے لواحقین کو یہ بتادیتے ہیں کہ ان کا عزیز زیادہ سے زیادہ اتنے عرصے تک زندہ رہ سکتا ہے۔ یہ دوسری بات ہے کہ کئی مریض ڈاکٹروں کی پیش گوئی سے کئی گنا زیادہ عرصے تک جی لیتے ہیں۔ مگر اب ڈاکٹروں نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ مریض کی موت کی درست پیش گوئی کرسکیں گے، کیوں کہ ایسا س±پرکمپیوٹر تیار کرلیا گیا ہے جو یہ تعین کرسکتا ہے کہ مریض کی سانس کی ڈور کب ٹوٹے گی۔مذکورہ سپرکمپیوٹر امریکی ریاست بوسٹن میں قائم بیتھ اسرائیل ڈیکونیس میڈیکل سینٹر میں نصب کیا گیا ہے۔ اس کمپیوٹر میں ڈھائی لاکھ مریضوں کا ڈیٹا موجود ہے جو پچھلے تیس سال کے دوران اس اسپتال میں زیرعلاج رہے۔ کسی مریض سے متعلق تازہ ترین طبی معلومات کا ذخیرہ شدہ ڈیٹا سے موازنہ کرنے کے بعد سپرکمپیوٹر اس کی موت کی پیش گوئی کرتا ہے۔ اس پروجیکٹ سے وابستہ ڈاکٹر اسٹیو ہونگ کے مطابق کمپیوٹر کی پیش گوئی 96 فی صد تک درست ثابت ہورہی ہے۔ سپرکمپیوٹر نے کئی مریضوں کے متعلق ’ کہا ‘ تھا کہ 30 یوم کے اندر ان کی موت واقع ہوجائے گی۔ ایک کے علاوہ تمام مریض ایک ماہ کے اندر انتقال کرگئے۔ڈاکٹر اسٹیو کا کہنا ہے کہ سپرکمپیوٹر میں ڈیٹا حاصل کرنے، محفوظ کرنے اور نئے حاصل شدہ ڈیٹا کا ذخیرہ شدہ مواد سے تقابل کرنے کی زبردست صلاحیت ہے۔ یہ مشین ہر تین منٹ کے بعد مریض کے خون میں آکسیجن کی سطح سے لے کر بلڈ پریشر تک مختلف اکٹھا کرتی ہے، اور سیکنڈوں میں ان معلومات کا پرانے ڈیٹا سے موازنہ کرکے نتائج ظاہر کردیتی ہے۔
سپرکمپیوٹر مریض کی حالت سے لمحہ بہ لمحہ ڈاکٹرز کو خبردار کرتا ہے، اور وہ ان معلومات کے مطابق مریض کا علاج کرتے ہیں۔ ڈاکٹر اسٹیو کے مطابق کمپیوٹر کے ذریعے وہ کسی مریض کی حالت کا موازنہ، ماضی میں اسی مرض میں مبتلا رہنے والے کسی مریض کے ڈیٹا سے کرسکتے ہیں۔ یہ تقابل ان پر واضح کردیتا ہے کہ مریض کی حالت کس حد تک خراب ہے اور یہ مزید کتنا عرصہ زندہ رہ سکتا ہے۔ فی الوقت سپرکمپیوٹر کا استعمال صرف خطرناک امراض میں مبتلا مریضوں کے لیے کیا جارہا ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کان پکڑ لیں


ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…