واشنگٹن(نیوز ڈیسک) کائنات میں ثقلی امواج ( گرے ویٹشنل ویوز) کی سن گن لینے کے لیے انتہائی حساس نظام نے کام شروع کردیا ہے اور اس نظام کو جدید ترین تبدیلیوں کے بعد اب دوبارہ کھول دیا گیا ہے۔واشنگٹن اور لیوزیانا ’لیزر انٹرفیرومیٹرگریویٹیشنل ویو آبزرویٹری ( لیگو) نامی کو خلا میں بھاری اجسام مثلاً سیاروں اور سورج وغیرہ کی موجودگی سے ثقلی امواج میں تبدیلی کو نوٹ کرنے کے لیے تیار کیا گیا ہے۔ آئن اسٹائن نے کائنات کو سمجھانے کے زمان و مکان کی چادر ( اسپیس ٹائم شیٹ) کا تصور پیش کیا تھا جس کے تحت بھاری اجسام ثقلی امواج یا گریویٹی ویوز میں رخنہ ڈالتے ہیں اور یہ مظہر کائنات میں عام ہے۔ نئے نظام کے تحت ثقلی لہروں میں تبدیلی کو لیزر کے ذریعے نوٹ کیا جائے گا اور وہ 100 ہرٹز کی تبدیلی کو بھی نوٹ کرسکیں گے جسے ماہرین نے ’ کائنات کی آواز‘ قرار دیا ہے۔اس نظام کو شناخت کرنے والے ڈٹیکٹرز کو مائیکروفون قرار دیا گیا ہے جو ثقلی امواج کی ایک طرح آواز سن سکیں گے۔ ممتاز ماہرِ طبیعات کپ تھورن اس نئے نظام سے بہت پر امید ہیں اور انہوں نے کہا کہ اس نظام کے تحت نئے شواہد کا نہ ملنا ہی انوکھی بات ہوگی کیونکہ کائنات میں ثقلی امواج کا پتا لگانے کی یہ سنجیدہ کوشش ہے