منگل‬‮ ، 25 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

نواز شریف آج بھی ہے اور کل بھی رہے گا،بنکر میں چھپ کر بیٹھنے والے کو عوام نشان عبرت بنا دیں گے، مریم نواز

datetime 5  جون‬‮  2023 |
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

باغ (این این آئی)پاکستان مسلم لیگ (ن) کی چیف آرگنائزر و سینئر نائب صدر مریم نواز شریف نے کہا ہے کہ نوازشریف کی سیاست ختم کرنے والی جماعت کرچی کرچی ہو گئی،نواز شریف آج بھی ہے اور کل بھی رہے گا،بنکر میں چھپ کر بیٹھنے والے کو عوام نشان عبرت بنا دیں گے،جو ہمارے شہدا کی توہین اور بے حرمتی کرتا ہے اور ان کی یادگاروں کو جلاتا ہے ہم بھی ان کا احترام نہیں کریں گے،

شہداء کی بے حرمتی کر نے والے ہم میں سے نہیں کوئی جتنا بھی پرتشدد اور غصے میں ہو، کوئی پاکستانی اپنے ملک کو آگ لگانے کی جرات نہیں کر سکتا، 9 مئی کو جو ہوا، شہدا کے والدین کی آنکھو میں جو آنسو آئے پوری پاکستانی قوم اور آزاد کشمیر اس پر شرمندہ ہے، بنکر میں چھپ کر بیٹھا شخص سن لے پاکستانی قوم کبھی اسے معاف نہیں کرے گی، کشمیری اس کو عبرت کا نشان بنا کر چھوڑیں گے۔

پیر کو یہاں جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ خالص کشمیری ہیں کوئی سیاسی نعرہ نہیں، آج ہم کشمیر کی وادی میں کھڑے ہیں، کشمیر کے ہر گھر میں شہدا موجود ہیں۔مریم نواز نے کشمیر کے شہدا کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر کے شہدا کو سب کا سلام، وطن کیلئے جانیں قربان کرنے والوں کو سلام۔ انہوں نے کہاکہ شہدا کی یادگاروں کو جلانے والوں کا احترام نہیں کریں گے،

شہدا کی بے حرمتی کرنے والا ہم میں سے نہیں ہو سکتا، شہدا کے مجسموں کو توڑنے والا پاکستانی نہیں ہو سکتا۔انہوں نے کہا کہ کوئی کتنا بھی غصے میں ہو کوئی پاکستانی ملک کو آگ لگانے کی جرات نہیں کر سکتا۔ مریم نواز نے کہاکہ9 مئی کو جو کچھ ہوا پورا آزاد کشمیر شرمندہ ہے، شہدا کے ساتھ ایسا سلوک کرنے والے کو قوم معاف نہیں کرے گی، وہ چھپ کر بنکرمیں بیٹھا ہے، عوام اسے نشان عبرت بنا دیں گے۔

نائب صدر ن لیگ نے کہا کہ یہ شخص ٹرمپ کے پہلو میں بیٹھ کر کشمیر کا سودا بھی کر کے آیا تھا، قوم اسے معاف نہیں کرے گی۔انہوں نے کہا کہ جب موٹر وے پر سفرکرتے ہو تو کس کا نام یاد آتا ہے؟ آزاد کشمیرمیں ہسپتال، سکول، یونیورسٹیز دیکھتے ہو تو کس کا نام یاد آتا ہے، 75 برسوں میں نوازشریف کے 9 سال نکال دو تو کچھ نظرنہیں آتا، گھیراؤ جلاؤ، فتنہ بازی کی سیاست سے کون یاد آتا ہے، جب کسی کے پاس کارکردگی نہ ہو ایسی حرکتیں کی جاتی ہیں، جس کو مسلط کیا گیا آج وہ جماعت کہاں گئی؟

جہاں سے جماعت آئی وہیں واپس چلی گئی۔مریم نواز نے کہا کہ آزاد کشمیر کا سابق وزیراعظم اس کیخلاف گواہی دے رہا ہے، نوازشریف کی سیاست ختم کرنے والی جماعت کرچی کرچی ہو گئی، نوازشریف کے کئی دشمن آئے اور گئے، مشرف دور سے یہی کچھ دیکھ رہے ہیں، اللہ تعالیٰ نواز شریف کو بار بار لے کر آتا ہے۔انہوں نے کہا کہ نوازشریف نے سینے پر مشکلات برداشت کیں، نوازشریف نے کبھی پاکستان پرآنچ نہیں آنے دی، انہوں نے کہا کہ جو کہتا تھا اکیلا ہی کافی ہوں آج اکیلا ہی رو رہا ہے، آج کل صبح و شام، رات کو روتا ہے، جس کو رلانا تھا وہ مسلم لیگ (ن) آج ڈٹ کر کھڑی ہے۔

مریم نواز نے کہا کہ نواز شریف کشمیر کا بیٹا ہے، آج تک کسی نے مسلم لیگ کے وزیراعظم آزاد کشمیر پر بدعنوانی کا الزام نہیں لگایا، اس نے اپنے خرچ کا ذمہ ان حکومتوں کے ذمے کیا ہوا تھا، ترقی، اچھی سڑکیں، اچھیکالج، یونیورسٹیز باغ والوں کا حق ہے۔ انہوں نے کہاکہ مشتاق منہاس کو ووٹ دیں باغ میں دل کے ہسپتال کو مکمل کرائیں گے، جس جماعت نے ترقیاتی کام کرائے اسے ووٹ دینا۔مریم نواز نے کہا کہ آزاد کشمیر میں جس جماعت کا وزیراعظم تھا وہی عمران خان کے خلاف کھڑا ہوگیا ہے اور کہتا ہے کہ 9 مئی کے حملے کا منصوبہ عمران خان نے بنایا تھا اور اگر کسی نے آزاد کشمیر کی خدمت کی تو وہ مسلم لیگ (ن) ہے۔

انہوں نے کہا کہ نواز شریف نے خود تکالیف برداشت کیں لیکن پاکستان پر کبھی آنچ نہیں آنے دی، نواز شریف جب بھی اقتدار میں آتا ہے، ہر جگہ ترقی نظر آتی ہے۔نائب صدر ن لیگ نے کہا کہ میں 2021ء والا جلسہ نہیں بھولی، آج آپ نے اور کمال کر دیا، الیکشن کے دن جذبے کے ساتھ شیر پر مہر لگانا، مسلم لیگ کو مٹانے، نوازشریف کی سیاست ختم کرنے والے کئی آئے اور چلے گئے، نواز شریف آج بھی ہے اور کل بھی رہے گا۔مریم نواز نے کہا کہ وہ وقت دور نہیں جب ہر طرف نواز شریف کا نام ہی گونجے گا، نواز شریف کی واپسی پر 2017ء سے ترقی کا سفر دوبارہ شروع ہو گا، انہوں نے عوام سے کہا کہ 8 تاریخ کو شیر پر مہر لگانی ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)


ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…