ٓلاہور(نیوزڈیسک)ڈومیسٹک کرکٹ میں بہتری سے ہی انٹرنیشنل کرکٹ اچھی ہو سکتی ہے،نیوزی لینڈ اور سری لنکاکی طرح انگلینڈ کے خلاف بھی اچھا کھیل پیش کرنے کی کوشش کریں گے،میرا ڈیوواٹمور سے میرا کوئی مقابلہ نہیںڈیو واٹمور کاکوچنگ کا اپناانداز تھا میرا اپنا ہے ، ان سے میرے ساتھ مقابلہ کی بات کرنا درست نہےں ہے،زمبابوے کیخلاف سیریز سے فائدہ اٹھائینگے زمبابوے کی وکٹیں دیکھ کر حتمی ٹیم میدان میں اتاریں گے،اس کے بعد میں انگلینڈ سے ہونیوالی سیریز اہم ہے جسے آسان نہیں لیں گے۔انگلینڈکے خلاف کامیابی کے لئے کھلاڑیوں کوسخت محنت کرناہوگی۔ان خیالات کااظہارقومی کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ وقار یونس نے قذافی اسٹیڈیم لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔انہوںنے کہاکہ ہماری ٹیم نوجوان اورتجربہ کارسنیئرکھلاڑیوں کااچھاکمبی نیشن ہے ۔انہوں نے کہا کہ ڈومیسٹک کرکٹ کو بہتر کریں گے تو انٹرنیشنل کرکٹ بہتر ہوگی اس وقت ہم بالکل درست سمت میں آگے بڑھ رہے ہیں،ٹی 20ورلڈ کپ سے پہلے کافی سیریز ہیں،ایک روزہ اور ٹی 20میں تجربات کرسکتے ہیں تاکہ اچھے کھلاڑی منتخب کرلیں۔ عمران خان جونیئر نیا فاسٹ بولر ہے اسکی پرفارمنس سے سب ہی متاثر ہیں،میرا طریقہ کار کچھ لوگوں کو پسند ہے اور کچھ کو نہیں۔ینگ کھلاڑیوی پر مشتمل ٹیم میں کئی تجربہ کار پلیئر بھی موجود ہیں،تمام ہی عمدہ کارکردگی دکھارہے ہیں۔نوجوان کھلاڑی عمدہ پرفارمنس دکھا رہے ہیں جب کہ انہیں محمد حفیظ، شاہد آفریدی، عمر اکمل اور احمد شہزاد جیسے سینئرز کی مدد بھی حاصل رہے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ میری کوشش ہوتی ہے کہ ٹیم اچھا کھیلے، زمبابوے کے خلاف بہتر کھیل پیش کرکے سیریز جیتنے کی کوشش کریں گے۔وقار یونس کا کہنا تھا کہ نئے نوجوان کھلاڑیوں کو ٹیم میں شامل کرنے کی کوشش کر رہے، ڈومیسٹک کرکٹ سے نئے کھلاڑیوں کو بہت فائدہ ہوا۔ ان کا کہنا تھا کہ ڈومیسٹک کرکٹ کے اسٹرکچر کو بہتر کریں گے تو انٹرنیشنل کرکٹ بہتر ہو گی۔انہوں نے کہاکہہماری ٹیسٹ سائڈبہت اچھی ہے ٹیسٹ ٹیم میں تبدیلی کی ضرورت نہیں ہے تاہم ون ڈے اور ٹی 20 میں تجربات کیے جاسکتے ہیں ۔نیوزی لینڈ اور آسٹریلیا کے خلاف یو اے ای میں کھیلے جانے والی سیریز میں بھی ہماری ٹیم کے نتائج اچھے تھے۔وقاریونس نے ایک سوال کے جواب میں کہاکہ سپاٹ فکسنگ میں سزا یافتہ کرکٹرز کئی سال سے کرکٹ سے دور ہیںڈومیسٹک کرکٹ میں ان کی پرفارمنس دیکھ کر سلیکشن کمیٹی ان کوٹیم میں شامل کرنے یانہ کرنے کے بارے میںغور کرے گی ۔ ورلڈ کپ میں ابھی کافی وقت پڑا ہے اور اس سے قبل ہونے والی سیریز میں کھلاڑیوں کی پرفارمنس کے بعد اچھا کمبی نیشن بنانے میں کامیاب ہوجائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کی پرفارمنس نے سب کو متاثر کیا یاسر شاہ اچھا اسپنر ہے ۔انور علی کو انجری کی وجہ سے ٹیم میں شامل نہیں کیا گیا اور فٹ ہونے پر وہ مستقبل میں ہونے والی سیریز میں ٹیم کا حصہ ہوسکتے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ میری کوشش ہوتی ہے کہ پاکستان کے لئے بہترکروں اورٹیم جیتے ۔ تنقید کرنے والے مثبت تنقید کریں تواسے میں خوش دلی سے سنتا ہوںاور اگر تنقید برائے تنقید ہوتو اس کو ہنس کر ٹال دیتا ہوں۔