پیر‬‮ ، 13 اکتوبر‬‮ 2025 

نپولین کی فوج کے دو سو فوجیوں کے ڈھانچے

datetime 18  جنوری‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

جرمنی میں ماہرین کا کہنا ہے کہ جرمن شہر فرینکفرٹ میں تعمیراتی کام کے دوران نیپولین بوناپارٹ کی فوج کے دو سو فرانسیسی فوجیوں کے ڈھانچے نکالے گئے ہیں۔فرینکفرٹ شہر کی منصوبہ بندی کے سربراہ اولف کیونٹز کا کہنا ہے کہ ان فوجیوں کے بارے میں خیال کیا جا رہا ہے کہ یہ سنہ 1813 میں روس سے پسپا ہونے والی نیپولین کی گرینڈ آرمی میں شامل تھے۔

ان کا کہنا ہے کہ اس بات کا امکان موجود ہے کہ یہ فوجی جنگ کے دوران زخمی ہونے یا ’ٹائفس‘ یعنی ایسا بخار جس میں مریض کو بخار کے علاوہ شدید سر درد لاحق ہوتا ہے کے سبب ہلاک ہوئے تھے۔اولف کیونٹز کے مطابق سنہ 1813 میں فرینکفرٹ کے قریب لڑی جانے والی ان جنگوں میں15 ہزار افراد ہلاک ہوئے تھے۔ یہ ڈھانچے شہر کے مغربی ضلعےروئڈلہیم سے ملے ہیں۔فرینکفرٹ میں تاریخی اور ثقافتی ورثے کی ڈائریکٹر آندریا ہیمپل نے بتایا کہ ’ایسا لگتا ہے کہ انتہائی عجلت میں بہت زیادہ تعداد میں قبریں کھودی گئی تھیں۔‘ان کا کہنا ہے کہ ’متاثرین کے تابوتوں کو مشرق سے مغرب کے روایتی انداز کی بجائے جنوب سے شمال کی سمت میں ایک صف میں دفن کیا گیا ہے جس سے معلوم ہوتا ہے کہ انھیں جلدی میں دفن کیا گیا تھا۔‘تقریباً 30سے زائد ڈھانچوں کو نکالا جا چکا ہے اور توقع ہی کہ دیگر کو آئندہ چار سے چھ ہفتوں میں نکال لیا جائے گا۔خیال رہے کہ نپولین کی چھ لاکھ فوجیوں پر مشتمل فوج نے جون 1812 میں حملہ کیا تھا اور ستمبر میں ماسکو پر قبضہ کر لیا تھا۔ تاہم انھیں شدید جانی نقصان بھی کاسامنا بھی ہوا اور شکست کے بعد واپس لوٹنا پڑا تھا۔اس بارے میں قیام ہے کہ حملہ کرنے والی فوج کی کل تعداد میں سے صرف 90 ہزار فوجی ہی فرانس واپس لوٹ پائے تھے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



دنیا کا واحد اسلامی معاشرہ


میں نے چار اکتوبر کو اوساکا سے فوکوشیما جانا…

اوساکا۔ایکسپو

میرے سامنے لکڑی کا ایک طویل رِنگ تھا اور لوگ اس…

سعودی پاکستان معاہدہ

اسرائیل نے 9 ستمبر 2025ء کو دوحہ پر حملہ کر دیا‘…

’’ بکھری ہے میری داستان ‘‘

’’بکھری ہے میری داستان‘‘ محمد اظہارالحق کی…

ایس 400

پاکستان نے 10مئی کی صبح بھارت پر حملہ شروع کیا‘…

سات مئی

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے وزیر خارجہ اسحاق…

مئی 2025ء

بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…