سڈنی (نیوز ڈیسک)آسٹریلیا کے سابق فاسٹ باو¿لرجیسن گلیسپی کا ماننا ہے کہ نئے چہروں پر مشتمل انگلش ٹیم پاکستان کے خلاف 2012 ئ کی وائٹ واش شکست سے مختلف نتیجہ دیتے ہوئے پاکستان کو شکست سے دوچار کر سکتی ہے۔تین سال قبل اس وقت کی عالمی نمبر ایک ٹیم انگلینڈ کو متحدہ عرب امارات میں تین ٹیسٹ میچوں کی سیریز میں سعید اجمل اور عبدالرحمان کی شاندار بالنگ کے باعث کلین سوئپ شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔گزشتہ ہفتے انگلش کرکٹ کانٹی یارکشائر کو کوچ کی حیثیت سے مسلسل دوسری دفعہ چیمپیئن بنوانے والے گلیسپی نے کہا کہ انگلینڈ نے بیرون ملک کھیلنے کے لیے صحیح ٹیم کا انتخاب کیا ہے۔برطانوی اخبار گارجین کیلئے لکھے گئے اپنے مضمون میں انہوں نے کہا کہ متحدہ عرب امارات میں پاکستان کا سامنا کرنا مشکل کام ہے لیکن میرے خیال میں دورے کیلئے منتخب انگلینڈ کے اسکواڈ کو دیکھتے ہوئے کہا جا سکتا ہے کہ اس دفعہ3-0 کی وائٹ واش شکست نہیں دہرائی جائے گی۔انہوں نے کہاکہ میں بیرون ملک جیت کے امکان کو کسی صورت رد نہیں کروں گا۔گلیسپی کا کہنا تھا کہ الیسٹر کک کی قیادت میں دورہ کرنے والی ٹیم تین سال قبل والی ٹیم سے نسبتا کم تجربہ کارہے لیکن ٹیم میں کچھ ایسے بیٹسمین ہیں جو اسپنرز کو اچھا کھیلتے ہیں اور مجموعی طور پر مضبوط ٹیم ہے۔اس موقع پر انہوں نے اوپننگ مسائل سے دوچار انگلش ٹیم کو آل راو¿نڈر معین علی کو بحیثیت اوپنر آزمانے کا بھی مشورہ دیا۔انہوں نے کہا کہ معین علی کی اوپننگ میں الیسٹرکک کے ساتھ جوڑی بننے سے ٹیم میں چار فاسٹ بولروں کے ساتھ ایک اضافی اسپنر کی گنجائش ہوگی اور اس بات کا میں مخالف نہں ہوں۔ان کا کہنا تھا کہ میں نہیں سمجھتا کہ کوئی اسٹروک کھیلنے والا بیٹسمین یہاں ناکام ہوگا اور بائیں ہاتھ سے کھیلنے والا یہ بلے باز ثابت کرچکا ہے کہ وہ بہترین کارکردگی دکھا سکتا ہے۔گلیسپی نے سری لنکا کے سابق کپتان اور عظیم بلے باز مہیلا جے وردنے کو ٹیسٹ سیریز کے لیے ٹیم کا بیٹنگ کنسلٹنٹ مقرر کرنے کے فیصلے کو سراہا۔