اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک/این این آئی )پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین و سابق وزیراعظم عمران خان کو کل بروز بدھ احتساب عدالت میں پیش کیا جائے گا ، عدالت سے عمران خان کیخلاف جسمانی ریمانڈ کی استدعا بھی کی جائے گی ۔
خیال رہے کہ عمران خان نیب کی حراست میں موجود ہیں جہاں پر ان کا طبی معائنہ کیا گیا ہے ، ذرائع کا کہنا تھا کہ عمران خان کو تیز بخار اور ٹانگوں میں شدید درد ہے ۔ دوسری جانب تحریک انصاف کے رہنما حماد اظہر نے گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ عالم اسلام کے لیڈر کو گرفتار کیا گیا اور ان پر دوران گرفتاری تشدد کرنے کی اطلاعات آ رہی ہیں، یہ کسی صورت قابل قبول نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ عمران خان ہماری ریڈ لائن ہے، وہ عالم اسلام کا نڈر لیڈر ہے اور اس نے کوئی گناہ نہیں کیا، لوگوں کے لاکھوں کروڑوں اربوں روپے نہیں لوٹے وہ دوڑ کر کسی اور ملک میں جا کر نہیں بیٹھ گیا۔حماد اظہر نے کارکنوں اور عوام سے مطالبہ کیا کہ گھر سے باہر نکلیں کیونکہ اگر ہم باہر نہ نکلے تو یہ ملک ہمیشہ کیلئے ان چوروں اور ڈاکوؤں کے حوالے کردیا جائے گا اور دوبارہ یہاں کوئی سر اٹھا کر نہیں جی سکے گا۔واضح رہے کہ گزشتہ سال وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے عمران خان اور ان کی اہلیہ پر ساز باز کر کے بحریہ ٹاؤن کے بدلے القادر ٹرست کی زمین لینے کا الزام عائد کیا تھا۔القادر یونیورسٹی اسلام آباد کے قریب سوہاوہ میں زیر تعمیر یونیورسٹی ہے، یہ منصوبہ القادر یونیورسٹی پروجیکٹ ٹرسٹ کا حصہ ہے،5 مئی 2019ء کو اس وقت کے وزیراعظم عمران خان نے القادر یونیورسٹی کا سنگ بنیاد رکھا تھا۔اس یونیورسٹی کے لیے نجی ہاؤسنگ سوسائٹی سے زمین کی خریداری کی گئی تھی۔
نیب اس کیس کی تحقیقات کررہا ہے۔شہزاد اکبر نے وفاقی کابینہ اجلاس میں اس خریداری کیلیے سیل ڈیڈ پیش کی تھی جس کی کابینہ نے منظوری دی تھی۔ اس کے لیے 495 کروڑ لندن سے منتقل کیے گئے تھے۔گزشتہ سال قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے
خواجہ آصف نے بتایا تھا کہ القادر یونیورسٹی کے ٹرسٹی عمران خان اور ان کے اہلخانہ تھے، یونی ورسٹی کیلئے 50 کروڑ کی ڈونیشن دی گئی، 450 کنال اراضی عطا کی گئی، نجی ہاؤسنگ سوسائٹی نے 200 کنال زمین فرح گوگی کو دی،ان تمام ٹرانزیکشن کا کوئی ریکارڈ نہیں ہے،یہ ایک فراڈ تھا جو پلاٹ کیا گیا، یونیورسٹی کا زمین پر تاحال کوئی وجود نہیں۔