جمعرات‬‮ ، 18 ستمبر‬‮ 2025 

امریکہ کا ممکنہ مالیاتی بحران

datetime 17  ستمبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اکتوبر کو مالی سال شروع ہونے کے وقت وفاقی حکومت کی ممکنہ بندش یا شٹ ڈاؤن، امریکہ کے داراحکومت واشنگٹن میں یہ سالانہ رسم یا سالانہ آزمائش بن گئی ہے۔ستمبر کے شروع ہوتے ہی وفاقی ملازمین اس بات سے پریشان ہیں کہ اگر حکومت بند ہو جائے تو وہ تنخواہ کے بغیر کیسے گزارا کریں گے۔ وفاقی اداروں کو ہنگامی منصوبے بنانے کی ضرورت ہے کہ کون سے ملازمین ضروری ہیں اور اس دوران کن ملازمین کے بغیر کام کیا جا سکتا ہے۔ جو کمپنیاں وفاقی حکومت پر انحصار کرتی ہیں ان کے کاروبار میں بھی خلل کا امکان ہے جبکہ سیاحوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے کیونکہ بہت سے مقامات جو وہ دیکھنے آئیں گے وہ بند ہوں گے۔’یک صنعتی‘ شہر کہلانے والے واشنگٹن کا کاروبار وفاقی حکومت کے گرد گھومتا ہے۔ یہاں حکومت بند ہونا بہت بڑا واقعہ ہے۔ مگر اس سال حکومت بند ہونے سے بچنے کا امکان کم ہے۔

کانگریس کے پاس ستمبر کے آخر تک بجٹ پر اتفاق کرنے کا وقت ہے۔ اگر کانگریس اس میں ناکام ہو جائے تو وفاقی حکومت کو بندش کا سامنا ہوگا۔بہت سے مسائل بجٹ پر مذاکرات کی راہ میں حائل ہو سکتے ہیں مگر سب سے اہم نقطہ عورتوں کی صحت سے متعلق ادارہ ’’پلینڈ پیرنٹ ہڈ‘‘ ہے۔ اسقاط حمل کی مخالف ریپبلکن پارٹی اس ادارے کا بجٹ بند کرنا چاہتی ہے۔صدر اوباما نے امید ظاہر کی ہے کہ کانگریس ناصرف حکومت کے کاروبار کو جاری رہنے دے گی بلکہ اس سے ایک قدم آگے بڑھے گی اور اقتصادی بہتری کے اقدامات کرے گی۔

اگر حکومت بند ہو جائے تو یہ تین سال میں دوسری مرتبہ ایسا ہو گا۔ 2013 میں ایوان نمائندگان کے ریپبلکن ارکان نے صدر اوباما کے صحت کے اقدام پر احتجاج کرتے ہوئے تمام وفاقی حکومت کو بند کر دیا تھا جس کے بعد 16 دن تک وفاقی دفاتر بند رہے۔جن وفاقی ملازمین کو عارضی رخصت پر بھیج دیا گیا تھا ان کی تنخواہوں کی مد میں حکومت کو مجموعی طور پر 66 لاکھ ڈالر کا نقصان برداشت کرنا پڑا تھا۔ اس دوران حفاظتی معائنوں، صحت عامہ کی نگرانی اور ٹیکسوں کی واپسی کی خدمات روک دی گئی تھیں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



انسان بیج ہوتے ہیں


بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…