اتوار‬‮ ، 17 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

امریکہ کا ممکنہ مالیاتی بحران

datetime 17  ستمبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اکتوبر کو مالی سال شروع ہونے کے وقت وفاقی حکومت کی ممکنہ بندش یا شٹ ڈاؤن، امریکہ کے داراحکومت واشنگٹن میں یہ سالانہ رسم یا سالانہ آزمائش بن گئی ہے۔ستمبر کے شروع ہوتے ہی وفاقی ملازمین اس بات سے پریشان ہیں کہ اگر حکومت بند ہو جائے تو وہ تنخواہ کے بغیر کیسے گزارا کریں گے۔ وفاقی اداروں کو ہنگامی منصوبے بنانے کی ضرورت ہے کہ کون سے ملازمین ضروری ہیں اور اس دوران کن ملازمین کے بغیر کام کیا جا سکتا ہے۔ جو کمپنیاں وفاقی حکومت پر انحصار کرتی ہیں ان کے کاروبار میں بھی خلل کا امکان ہے جبکہ سیاحوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے کیونکہ بہت سے مقامات جو وہ دیکھنے آئیں گے وہ بند ہوں گے۔’یک صنعتی‘ شہر کہلانے والے واشنگٹن کا کاروبار وفاقی حکومت کے گرد گھومتا ہے۔ یہاں حکومت بند ہونا بہت بڑا واقعہ ہے۔ مگر اس سال حکومت بند ہونے سے بچنے کا امکان کم ہے۔

کانگریس کے پاس ستمبر کے آخر تک بجٹ پر اتفاق کرنے کا وقت ہے۔ اگر کانگریس اس میں ناکام ہو جائے تو وفاقی حکومت کو بندش کا سامنا ہوگا۔بہت سے مسائل بجٹ پر مذاکرات کی راہ میں حائل ہو سکتے ہیں مگر سب سے اہم نقطہ عورتوں کی صحت سے متعلق ادارہ ’’پلینڈ پیرنٹ ہڈ‘‘ ہے۔ اسقاط حمل کی مخالف ریپبلکن پارٹی اس ادارے کا بجٹ بند کرنا چاہتی ہے۔صدر اوباما نے امید ظاہر کی ہے کہ کانگریس ناصرف حکومت کے کاروبار کو جاری رہنے دے گی بلکہ اس سے ایک قدم آگے بڑھے گی اور اقتصادی بہتری کے اقدامات کرے گی۔

اگر حکومت بند ہو جائے تو یہ تین سال میں دوسری مرتبہ ایسا ہو گا۔ 2013 میں ایوان نمائندگان کے ریپبلکن ارکان نے صدر اوباما کے صحت کے اقدام پر احتجاج کرتے ہوئے تمام وفاقی حکومت کو بند کر دیا تھا جس کے بعد 16 دن تک وفاقی دفاتر بند رہے۔جن وفاقی ملازمین کو عارضی رخصت پر بھیج دیا گیا تھا ان کی تنخواہوں کی مد میں حکومت کو مجموعی طور پر 66 لاکھ ڈالر کا نقصان برداشت کرنا پڑا تھا۔ اس دوران حفاظتی معائنوں، صحت عامہ کی نگرانی اور ٹیکسوں کی واپسی کی خدمات روک دی گئی تھیں۔



کالم



بس وکٹ نہیں چھوڑنی


ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

ملک کا واحد سیاست دان

میاں نواز شریف 2018ء کے الیکشن کے بعد خاموش ہو کر…