ہفتہ‬‮ ، 03 مئی‬‮‬‮ 2025 

امریکہ کا ممکنہ مالیاتی بحران

datetime 17  ستمبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اکتوبر کو مالی سال شروع ہونے کے وقت وفاقی حکومت کی ممکنہ بندش یا شٹ ڈاؤن، امریکہ کے داراحکومت واشنگٹن میں یہ سالانہ رسم یا سالانہ آزمائش بن گئی ہے۔ستمبر کے شروع ہوتے ہی وفاقی ملازمین اس بات سے پریشان ہیں کہ اگر حکومت بند ہو جائے تو وہ تنخواہ کے بغیر کیسے گزارا کریں گے۔ وفاقی اداروں کو ہنگامی منصوبے بنانے کی ضرورت ہے کہ کون سے ملازمین ضروری ہیں اور اس دوران کن ملازمین کے بغیر کام کیا جا سکتا ہے۔ جو کمپنیاں وفاقی حکومت پر انحصار کرتی ہیں ان کے کاروبار میں بھی خلل کا امکان ہے جبکہ سیاحوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے کیونکہ بہت سے مقامات جو وہ دیکھنے آئیں گے وہ بند ہوں گے۔’یک صنعتی‘ شہر کہلانے والے واشنگٹن کا کاروبار وفاقی حکومت کے گرد گھومتا ہے۔ یہاں حکومت بند ہونا بہت بڑا واقعہ ہے۔ مگر اس سال حکومت بند ہونے سے بچنے کا امکان کم ہے۔

کانگریس کے پاس ستمبر کے آخر تک بجٹ پر اتفاق کرنے کا وقت ہے۔ اگر کانگریس اس میں ناکام ہو جائے تو وفاقی حکومت کو بندش کا سامنا ہوگا۔بہت سے مسائل بجٹ پر مذاکرات کی راہ میں حائل ہو سکتے ہیں مگر سب سے اہم نقطہ عورتوں کی صحت سے متعلق ادارہ ’’پلینڈ پیرنٹ ہڈ‘‘ ہے۔ اسقاط حمل کی مخالف ریپبلکن پارٹی اس ادارے کا بجٹ بند کرنا چاہتی ہے۔صدر اوباما نے امید ظاہر کی ہے کہ کانگریس ناصرف حکومت کے کاروبار کو جاری رہنے دے گی بلکہ اس سے ایک قدم آگے بڑھے گی اور اقتصادی بہتری کے اقدامات کرے گی۔

اگر حکومت بند ہو جائے تو یہ تین سال میں دوسری مرتبہ ایسا ہو گا۔ 2013 میں ایوان نمائندگان کے ریپبلکن ارکان نے صدر اوباما کے صحت کے اقدام پر احتجاج کرتے ہوئے تمام وفاقی حکومت کو بند کر دیا تھا جس کے بعد 16 دن تک وفاقی دفاتر بند رہے۔جن وفاقی ملازمین کو عارضی رخصت پر بھیج دیا گیا تھا ان کی تنخواہوں کی مد میں حکومت کو مجموعی طور پر 66 لاکھ ڈالر کا نقصان برداشت کرنا پڑا تھا۔ اس دوران حفاظتی معائنوں، صحت عامہ کی نگرانی اور ٹیکسوں کی واپسی کی خدمات روک دی گئی تھیں۔



کالم



شاید شرم آ جائے


ڈاکٹرکارو شیما (Kaoru Shima) کا تعلق ہیرو شیما سے تھا‘…

22 اپریل 2025ء

پہلگام مقبوضہ کشمیر کے ضلع اننت ناگ کا چھوٹا…

27فروری 2019ء

یہ 14 فروری 2019ء کی بات ہے‘ مقبوضہ کشمیر کے ضلع…

قوم کو وژن چاہیے

بادشاہ کے پاس صرف تین اثاثے بچے تھے‘ چار حصوں…

پانی‘ پانی اور پانی

انگریز نے 1849ء میں پنجاب فتح کیا‘پنجاب اس وقت…

Rich Dad — Poor Dad

وہ پانچ بہن بھائی تھے‘ تین بھائی اور دو بہنیں‘…

ڈیتھ بیڈ

ٹام کی زندگی شان دار تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اس کی…

اگر آپ بچیں گے تو

جیک برگ مین امریکی ریاست مشی گن سے تعلق رکھتے…

81فیصد

یہ دو تین سال پہلے کی بات ہے‘ میرے موبائل فون…

معافی اور توبہ

’’ اچھا تم بتائو اللہ تعالیٰ نے انسان کو سب سے…

یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی

عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…