انقرہ (این این آئی ) ترکیہ کے دارالحکومت میں بحیرہ اسود کے ممالک کے اجتماع کے دوران ایک یوکرینی مندوب نے ایک روسی مندوب کو گھونسے مارے۔
غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق واقعہ اس وقت پیش آیا جب روسی وفد کے سینئر ترجمان نے یوکرینی وفد میں شامل رکن پارلیمان سے پرچم چھین لیا، جسے وہ روسی وفد کی کلیدی مندوب کے ایک ویڈیو انٹرویو کے دوران پس منظر میں لہرانے کی کوشش کر رہا تھا۔بعد ازاں یوکرینی رکن پارلیمان اولکسینڈر میریکووسکی نے اپنے سوشل میڈیا اکانٹ پر واقعے کی ویڈیو پوسٹ کی۔یہ واقعہ پارلیمنٹ کی عمارت کے ایک دالان میں پیش آیا، جہاں بحیرہ اسود اقتصادی تعاون تنظیم (بی ایس ای سی)کا اجلاس منعقد ہو رہا تھا۔اس سے پہلے دن میں یوکرین وفد کے کچھ نمائندوں نے سیکیورٹی افسران سے ہاتھا پائی کی جنہوں نے روس کے اہم مندوب کے خطاب کے دوران احتجاج پر انہیں وہاں سے ہٹانے کی کوشش کی۔اس ہنگامہ آرائی کی تصاویر ترک پارلیمنٹ نے اپنی ویب سائٹ پر پوسٹ کیں اور پارلیمنٹ کے سربراہ مصطفی شن توپ نے سخت سرزنش کی۔انہوں نے کہا کہ میں اس طرز عمل کی مذمت کرتا ہوں جو ترکیہ کے پرامن ماحول کو متاثر کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔بی ایس ای سی میں 13 ممالک کے نمائندوں کی ملاقات کے دوران روسی ڈرونز نے یوکرین کے دارالحکومت کئیف پر حملے جاری رکھے۔