واشنگٹن (این این آئی)امریکی صدر جو بائیڈن نے ایک نیا انتظامی حکم نامہ جاری کیا ہے جس کے تحت سوڈان کو عدم استحکام سے دوچارکرنے والے افراد کے خلاف پابندیوں کی منظوری دی گئی ہے۔
میڈیارپورٹس کے مطابق جو بائیڈن نے ایک بیان میں کہا کہ سوڈان میں جاری تشدد ایک المیہ ہے اور یہ سوڈانی عوام کے سویلین حکومت اور جمہوریت کی طرف منتقلی کے واضح مطالبے کے ساتھ غداری ہے۔انھوں نے کہا کہ وہ سوڈان کیامن پسندعوام اور عالمی رہنماں کے ساتھ مل کر متحارب فریقوں کے درمیان پائیدار جنگ بندی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ ان کا اشارہ سوڈانی فوج اور نیم فوجی سریع الحرکت فورسز(آر ایس ایف)کی طرف تھا۔صدربائیڈن نے ایک نئے انتظامی حکم نامے کااعلان کیا جس کے تحت 15اپریل کو شروع ہونے والے تشدد کا(پابندیوں کی شکل میں)جواب دینے کے لیے امریکا کے اختیارات میں توسیع کی جائے گی۔نئی اتھارٹی کا مقصد سوڈان کے امن، سلامتی اور استحکام کو خطرے میں ڈالنے کے ذمہ داروں کا احتساب کرنا ہے۔انھوں نے کہاکہ سوڈان میں جمہوری انتقالِ اقتدارکے عمل کو کمزور کرنے اور شہریوں کے خلاف تشدد کا استعمال کرنے یا انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کا ارتکاب کرنے والوں پر بھی پابندیاں عاید کی جا سکتی ہیں۔امریکی صدرنے سوڈانی عوام کی تعریف کی کہ انھوں نے کبھی جمہوریت سے وابستگی یابہترمستقبل کی امید سے دستبرداری اختیارنہیں کی۔انھوں نے کہاکہ ان کے عزم ولگن نے ایک آمرکواقتدار سے نکال باہرکیا۔انھوں نے اکتوبر2021 میں فوجی قبضے کا مقابلہ کیا اور اب ملک پرکنٹرول کے لیے لڑنے والے دھڑوں کے مزید تشددکوبرداشت کررہے ہیں۔