واشنگٹن(این این آئی)امریکہ میں سکول طالب علموں نے اپنی خاتون ٹیچر کو اس وقت تشدد کا نشانہ بنا ڈالا جب اس نے ان کے درمیان لڑائی ختم کرانے کے لیے مداخلت کی۔
امریکی خاتون ٹیچر کو معلوم نہیں تھا کہ جس وقت وہ اپنے طالب علموں کی لڑائی ختم کرنے کی کوشش کرے گی تو اسے بھی لاتوں اور گھونسوں کی زد میں آنا پڑ جائے گا۔سوشل میڈیا پر بڑے پیمانے پر پھیلنے والی ایک ویڈیو کلپ میں ٹیکساس سے تعلق رکھنے والے طالب علموں کو سکول کی اسسٹنٹ پرنسپل پر حملہ کرتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔ اس خوفناک فوٹیج میں دیکھا گیا کہ خاتون ٹیچر نے طلبہ کے درمیان لڑائی چھڑانے کی کوشش کی تو اسے بھی بری طرح مارا پیٹا گیا۔ بعد ازاں اس خاتون ٹیچر کو ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔ شدید زخمی ہونے کی وجہ سے خاتون ٹیچر بولنے سے قاصر ہوگئی۔یہ جھگڑا ہیوسٹن کے ویسٹ فیلڈ ہائی سکول میں نویں جماعت کے دو طالب علموں کے درمیان ایک راہداری میں شروع ہوا۔باقی طلبہ جھگڑے کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے ان کے گرد جمع ہو گئے۔ جھگڑے کی بازگشت عہدیداروں تک پہنچی۔ خاتون ٹیچر نے مداخلت کی تو اسے لاتوں اور گھونسوں کی صورت میں بدلہ مل گیا۔سکول ٹیچر مارپیٹ کے نتیجے میں زمین پر گر گئی۔ پھر اسے بے ہوش حالت میں ہسپتال لے جایا گیا۔ طلبہ نے چھلانگ لگا کر اسے مارا، زمین پر پھینکا اور لاتیں ماریں۔ بے ادب اور سفاک طلبہ نے اپنی استاذہ کو بالوں سے پکڑ کر بھی کھینچا۔ خاتون کے اہل خانہ نے بتایا کہ ان کی بیٹی بولنے سے قاصر ہوگئی ہے۔ اس کا سی ٹی سکین کرانے کی ضرورت ہے۔