اسلام آباد (این این آئی)پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے سپریم کورٹ کے رجسٹرار کو طلب کرتے ہوئے عندیہ دیا ہے کہ اگر رجسٹرار حاضر نہ ہوئے ان کے وارنٹ گرفتاری جاری کئے جائیں گے۔تفصیلات کے مطاق پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا اجلاس چیئرمین کمیٹی نورعالم خان کی زیر صدرات منعقد ہوا جس میں سپریم کورٹ کا 2010ء سے 2021ء تک آڈٹ کرانے کا فیصلہ کیا گیا۔
چیئرمین پی اے سی نور عالم نے اس حوالے سے رجسٹرار سپریم کورٹ کو 16مئی کو طلب کرتے ہوئے کہا ہے کہ رجسٹرار سپریم کورٹ اکاؤنٹس کمیٹی کے سامنے نہ آئے تو وارنٹ جاری کروں گا اور اگر وارنٹ پر اسٹے آرڈر لیا گیا تو دوبارہ وارنٹ جاری کروں گا۔چیئرمین کمیٹی نے آڈیٹرجنرل کو ججز، صدر اور وزیراعظم کی تنخواہوں کا موازنہ پیش کرنے کی بھی ہدایت کردی، جبکہ نیشنل کرائم ایجنسی یو کے سے 190ملین پاؤنڈز کا ریکارڈ بھی طلب کر لیا گیا ہے۔چیئرمین پی اے سی نور عالم نے کہا کہ مسائل ہیں پھر جہاں ہاتھ ڈالتا ہوں کہا جاتا ہے ہاتھ ہولا رکھیں۔
بعد ازاں قومی اسمبلی میں اظہارخیال کرتے ہوئے نور عالم خان نے کہا کہ پریم کورٹ کا دس سال سے آڈٹ نہیں ہوا، ڈیم فنڈز کا بھی سپریم کورٹ سے ریکارڈ مانگا گیا ہے، سابق چیف جسٹس نے مہمندڈیم کے فنڈزکی تفصیلات نہیں بتائی، ہم نے وہ تفصیلات بھی مانگ لی ہیں۔نور عالم خان نے کہا کہ قانون سازی کرنا صرف پارلیمنٹ کا اختیار ہے، ہم ججز کیخلاف نہیں ہیں، جہاں پر آئین کے خلاف کام ہوگا تو بات کریں گے، پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کسی بھی ادارے کو بلا سکتی ہے۔انہوں نے ایوان کو اعتماد میں لیتے ہوئے کہا کہ آئین اگر کوئی بنا سکتا ہے تو وہ یہ ایوان ہے، 16مئی کو سپریم کورٹ سے تفصیلات طلب کی ہیں، آپ ساتھ کھڑے ہوں، ہم کسی کی تذلیل نہیں کرنا چاہتے۔