ممبئی(این این آئی)بھارت میں دنیا بھر کے لوگوں کو دھوکادینے والے جعلی کال سنٹرعام پائے جاتے ہیں، لیکن ممبئی پولیس نے ایک ایسے کال سینٹر کا انکشاف کیا ہے جس کاکسی آن لائن سرگرمی کی وجہ سے سراغ نہیں لگا تھا بلکہ اس کوہرروزناشتے کے درجنوں آرڈروں سے پکڑا گیا ہے۔
میڈیارپورٹس کے مطابق بھارت کے مالیاتی دارالحکومت ممبئی کے نواح میں راجودی بیچ کے ساتھ ایک گھر میں واقع اس مرکز میں درجنوں ملازمین کورکھا گیا تھا۔انھیں باہر کے لوگوں سے بات چیت سے روکنے کے لیے عمارت سے باہرنکلنے کی اجازت نہیں تھی۔لیکن پولیس کواطلاع ملی کہ کوئی شخص صبح چار بجے قریبی ریستوراں میں روزانہ ناشتے کا درجنوں آرڈر دے رہا ہے۔پولیس افسر سوہاس باوچے نے صحافیوں کوبتایا کہ ساحل سمندر اختتام ہفتہ پرتوسیاحوں سے بھراپڑا ہوتا ہے لیکن باقی دنوں میں بالکل ویران ہوتا ہے۔کئی دن تک روزانہ صبح سویرے چائے اورناشتے کے 50 سے 60 آرڈرز نے ہمارا شک بڑھا دیا اور ہم نے خفیہ طورپراس جگہ کی نگرانی شروع کردی۔آخرکار پولیس نے 11 اپریل کی رات کو اس گھر پر چھاپا مارا۔اس میں 60 ورک اسٹیشن تھے۔اس کے مالک اور 47 ملازمین کو گرفتار کرلیا گیا۔ان پربھارت کے انفارمیشن ٹیکنالوجی ایکٹ کے تحت فریب دہی اوردھوکا دہی کا الزام عاید کیا گیا ہے اورحکام نے ان کے کمپیوٹرز کی فرانزک جانچ بھی کرلی ہے۔باوچے نے بتایا کہ اب تک کی تحقیقات سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ اس کال سنٹر میں کام کرنے والے نوجوان ملازمین کو آسٹریلیا سے غیرمتوقع بینک صارفین کی کالزوصول کرنے کی تربیت دی گئی تھی۔
افسرنے بتایا کہ ان ملازمین نے مبینہ طورپربینک صارفین سے حساس ذاتی تفصیل اورسکیورٹی معلومات حاصل کیں جن میں ایک ہی مرتبہ ملنے والا پاس ورڈ بھی شامل تھااور وہ یہ معلومات ای میل کے ذریعے مینجروں کوفراہم کردی جاتی تھیں۔ان کا کہنا تھا کہ یہ برفانی تودے کی نوک ہو سکتی ہے۔
اب ہم اس گھوٹالے میں ملوث افراد کے بین الاقوامی رابطوں کی تحقیقات کر رہے ہیں۔انھوں نے کہا کہ ملک بھرمیں ایک ہی جگہ پرچند ماہ تک کام کرنے والیاس طرح کے جعلی کال سنٹروں کا آئے دن پردہ فاش کیا جاتا ہے اور اب تک ایسے کئی جعلی کال مراکز پکڑے جاچکے ہیں۔