اسلام آباد(نیوز ڈیسک)سعودی عرب کے فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے مسجد الحرام میں کرین کے حادثے میں زخمی ہونے والے عازمین حج کو علاج کی ہر ممکن سہولتیں مہیا کرنے کی ہدایت کی ہے اور متعلقہ اداروں کو یہ بھی حکم دیا ہے کہ انھیں حج کی ادائیگی میں ہر طرح کی مدد مہیا کی جائے۔وہ جدہ میں کابینہ کے اجلاس کی صدارت کررہے تھے۔کابینہ نے شامی مہاجرین سے متعلق سعودی عرب پر لگائے جانے والے بے بنیاد الزامات کی مذمت کی ہے۔سعودی عرب کے وزیر ثقافت اور اطلاعات ڈاکٹر عادل الطریفی نے اجلاس کے بعد صحافیوں کو بتایا ہے کہ کابینہ نے حج اور سکیورٹی کے انتظامات کا جائزہ لیا ہے۔انھوں نے کہا کہ کابینہ نے شامی مہاجرین کے بحران کے حوالے سے سعودی عرب کی ذمے داری سے متعلق جھوٹے اور گم راہ کن الزامات کا جائزہ بھی لیا ہے اور انھیں مسترد کردیا ہے۔انھوں نے سعودی مملکت کے اس موقف کا اعادہ کیا کہ وہ شامی بھائیوں کی امداد کرنے والے ممالک میں سب سے پہلے نمبر پر رہے گا اور وہ شام اور شامی مہاجرین سے متعلق اپنے موقف کے حوالے سے کسی قسم کے اعتراض اور دباو کو قبول نہیں کرے گا۔سعودی عرب شامی خانہ جنگی کے بعد سے قریباً پچیس لاکھ شامیوں کی میزبانی کررہا ہے۔سعودی کابینہ نے بحرین میں الخامس پولیس مرکز پر دہشت گردی کے حملے اور مقبوضہ بیت المقدس میں اسرائیلی فورسز کے مسجد الاقصیٰ میں دھاوے کی بھی مذمت کی۔