اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنااللہ نے کہا ہےکہ یہ بات اب پتھر پر لکیر ہے کہ 90 دن میں تو پنجاب کے الیکشن نہیں ہو سکتے۔نجی ٹی وی جیو نیوز کے پروگرام میں وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ سے سوال کیا گیا کہ کیا قومی سلامتی کمیٹی میں تین رکنی بینچ کے حکم پر بھی غور ہوا؟
اس پر انہوں نے کوئی واضح جواب دینے سے گریز کیا۔تاہم وزیر داخلہ نے کہا کہ جب سپریم کورٹ کا کوئی حکم ہی موجود ہی نہیں تو پھر کس فیصلے کی تائید اور پیروی کی جائے، اگر کوئی شک شبہ تھا بھی تو جسٹس اطہر من اللہ نے تفصیلی فیصلہ دیا ہے اور ساری بات واضح ہوچکی جس نوٹس پر چیف جسٹس نے بینچ بنایا وہ چار تین کی اکثریت سے خارج ہوچکا، اب فیصلے کا کوئی وجود نہیں، تین رکنی بینچ کا فیصلہ اقلیتی ہے اس پر عمل نہیں ہوسکتا۔رانا ثنااللہ کا کہنا تھا کہ جسٹس اطہر من اللہ کے فیصلے کے بعد الیکشن کمیشن کو بھی پنجاب میں الیکشن کرانے کے فیصلے پر نظرِ ثانی کرنی چاہیے، اقلیتی فیصلے پر عمل نہیں کیا جا سکتا۔انہوں نے مزید کہا کہ الیکشن کے لیے فوج دستیاب نہ ہو تو پنجاب پولیس میں اتنی صلاحیت نہیں کہ الیکشن کرا سکے، یہ بات اب پتھر پر لکیر ہے کہ 90 دن میں تو پنجاب کے الیکشن نہیں ہو سکتے۔