اسلام آباد (پی پی آئی)سینیٹ میں سپریم کورٹ پریکٹسز اینڈ پروسیجر بل 2023 کو کثرت رائے سے منظور کر لیا گیا ہے بل کے حق میں 60 جب کہ مخالفت میں 19 ووٹ پڑے۔ سینیٹ میں سپریم کورٹ پریکٹسز اینڈ پروسیجر بل 2023 کو کثرت رائے سے منظور کر لیا گیا ہے بل کے حق میں 60 جب کہ مخالفت میں 19 ووٹ پڑے۔اس سے قبل سینیٹ کا اجلاس چیئرمین صادق سنجرانی کی
زیر صدارت شروع ہوا تو وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر بل 2023 پیش کیا۔حکومت کی جانب سے پیش کیے گئے بل کی پی ٹی ائی سینیٹرز نے سخت مخالفت کی اور مطالبہ کیا کہ مذکورہ بل سینیٹ کمیٹی کو بھجوایا جائے۔پپی ٹی آئی کے سینیٹرز کے مطالبے پر چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ سپریم کورٹ پریکٹس اور طریقہ کار بل 2023 کمیٹی کو بھجوایا جائے، جس پر اعظم نذیر تارڑ کا کہنا تھا کہ میری استدعا ہے بل کو کمیٹی میں بھجوانے کے بجائے آج ہی منظور کیا جائے۔وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ائین کے تحت پارلیمان کا اختیار ہے کہ وہ قانون سازی کرے، وقت کے ساتھ مختلف ادوار اور رویوں کا سامنا کرنا ہوتا ہے اور وقت کیساتھ عوام کی ضرورتوں کے مطابق قانون میں تبدیلی کی گنجائش رکھنا پڑتی ہے۔انہوں نے کہا کہ ماضی میں سوموٹو کے بےدریغ استعمال سے اربوں ڈالر کے نقصان اٹھائے گئے۔ خود سپریم کورٹ کے اندر سے اواز ائی کہ یہ فرد واحد کا اختیار نہیں ہونا چاہیے۔ سپریم کورٹ کے 17 ججز سب برابر ہیں، شخصیت کے بجائے نظام کو مضبوط کرنا چاہیے تاکہ ادارہ ڈیلیور کر سکے۔ان کا کہنا تھا کہ بل کےتحت چیف جسٹس کے ساتھ دو سینئر ترین جج سوموٹو لینے ک افیصلہ کریں گے، قومی اسمبلی میں یہ بل بحث کے بعد منظور ہوا، آرٹیکل 10اے فیئر ٹرائل کا حق دیتا ہے۔