اسلام آباد (این این آئی)پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اسد عمر نے کہا ہے کہ چیف جسٹس نے بالکل صحیح مشاہدہ کیا ہے، ان کے الفاظ ہیں کہ ماحول شفاف الیکشن والا نظر نہیں آرہا،امید ہے عدالت کی ہدایات پر حکومت بھی عمل کرے گی۔پیر کو سپریم کورٹ کے باہر فواد چوہدری اور شاہ محمود قریشی کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے
اسد عمر نے کہا کہ یہاں ایک سابق وزیرِ اعظم کے خلاف مقدمات کی سنچری مکمل کی گئی۔انہوں نے کہا کہ عدالت نے کمٹمنٹ مانگی ہے کہ شفاف الیکشن کے لیے ماحول بھی فراہم کیا جائے، امید ہے کورٹ کی ہدایات پر حکومت بھی عمل کرے گی۔اسد عمر نے کہاکہ رانا ثناء اللہ کے خلاف سارے مقدمات نیب کے تھے اور نیب کا سب کو معلوم ہے، ہمارے دور حکومت میں کسی پر مقدمات نہیں بنائے گئے۔انہوں نے کہا کہ وزیرداخلہ رانا ثناء اللہ کے وجود کو ختم کرنے کا کوئی ارادہ نہیں ، پتہ نہیں رانا ثنا اللہ صاحب کو کس نے ڈرا دیا ہے کہ کوئی آپ کا وجود ختم کرنے والا ہے۔انہوںنے عدالت سے رانا ثناء اللہ کے بیان پر نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ۔اسد عمر نے کہا کہ میرے اوپر 17ایف آئی آر کٹی ہوئی تھیں، جوڈیشل کمپلیکس میں مجھ پر دہشتگردی کا پرچہ کٹا ہوا ہے، ان پرچوں کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں۔انہوںنے کہاکہ مقدمات کی تعداد دیکھ لیں تو پتا لگ جاتا ہے جھوٹے مقدمات ہیں اور یہ جان بوجھ کر کیا جا رہا ہے، مجموعی طور تمام کیسسز کے حوالے سے ہماری پٹیشن تیار ہوگئی ہے، صرف اسلام آباد کے 500 کارکنان کو گرفتار کیا گیا ہے۔رہنما تحریک انصاف نے کہا کہ ساڑھے 3سال میں مسلم لیگ ن کے کسی ایک ورکر کو اسلام آباد میں گرفتار نہیں کیا گیا، مجموعی طور پر عمران خان کے لیے مشکلات پیدا کی جارہی ہیں، عمران خان کو الیکشن مہم کیلئے روکا جارہا ہے، ہماری پٹیشن تیار ہوگئی ہے، وہ آج یا اگلے روز دائر کردی جائے گی۔
اس موقع پر شاہ محمود قریشی نے کہا کہ اسد عمراور علی ظفر نے جو کہا اس کہ تائید کرتا ہوں، پورے پاکستان کی نظریں اس کیس پر لگی ہوئی ہیں، سب پر ذمے داری عائد ہوتی ہے۔انہوں نے کہا کہ لوگ چاہتے ہیں سیاسی جماعتیں تدبیر کا مظاہرہ کریں، تحریک انصاف کے اصولوں میں قانون کی حکمرانی بنیادی حیثیت رکھتی ہے۔قبل ازیں ہائی کورٹ کے باہر گفتگو کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ
انتخابات کیلئے مل بیٹھ کر بات کر سکتے ہیں لیکن حکومت کی نیت میں خلل ہے۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ میڈیا کی بندش سے حقائق دب نہیں سکتے ہیں، ہم پر امید ہیں، آئین واضح ہے کہ الیکشن کب ہوں گے، جو بہانہ بنایا جا رہا ہے وہ کمزور ہے۔انہوں نے کہا کہ الیکشن کیلئے وسائل نہیں ہیں، پی ایس ایل اور عمران کی پیشی پر تعیناتی کیلئے ہیں، امید ہے عدلیہ آئین کا تحفظ کرے گی، ہم اعلیٰ عدلیہ کے ساتھ ہیں،
ہمارے کارکنان کو پنجاب میں گرفتار کیا گیا، 2 ہزار کے قریب بندوں کو گرفتار کیا گیا، خوف کا بت ٹوٹ گیا ہے۔پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ مذاکرات سے کتراتے نہیں مگر حکومت کی نیت میں خلل ہے، ایک طرف مذاکرات دوسری طرف ہمارے بندے گرفتار، ہم انتخابات کے لیے مل بیٹھ کر بات کر سکتے ہیں، ملک میں سیاسی عدم استحکام ہے، سینیٹ میں اسحاق ڈار کے بیان سے ایک ہیجان پیدا ہوگیا ہے۔
فواد چوہدری نے کہا کہ سپریم کورٹ کو چاہیے شہباز شریف کو بلا کر پوچھے الیکشن کروانے ہیں یا نامزدگیوں پر چلنا ہے، ہمارے نظام کو بہتر کرنے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ ایک وزیر داخلہ سابق وزیر اعظم کو قتل کی دھمکیاں دے رہا ہے، 4 دن ہو گئے ہیں اظہر مشوانی کا کچھ پتا نہیں ہے۔انہوںنے کہاکہ یہی حالات رہے تو پاکستان نے سری لنکا ہی بننا ہے، پاکستان کے آئین کو بچانا سپریم کورٹ اور عوام کی ذمہ داری ہے۔