انریکو کا روسو، جب وہ تھیٹر میں گانے آتا تو سامعین اس پر گندے انڈے پھینکتے
جب 1921ء میں انریکوکاروسو کا اڑتالیس برس کی عمرمیں انتقال ہو گیا تو پوری قوم میں رنج و الم کی لہر دوڑ گئی کیونکہ وہ مغنی اب ہمیشہ کے لیے خاموش ہو چکاتھا۔ جس کی آواز ہرذی نفس کی روح میں ارتعاش پیدا کردیتی تھی۔ موت کے بے رحم ہاتھوں نے انریکو کاروسو کو دنیاکے… Continue 23reading انریکو کا روسو، جب وہ تھیٹر میں گانے آتا تو سامعین اس پر گندے انڈے پھینکتے