جمعرات‬‮ ، 27 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

شاداب خان کے خون میںکونسے موذی مرض کے وائرس کی تشخیص ہوئی؟ قریبی ذرائع نے تصدیق کر دی

datetime 1  مئی‬‮  2019 |

لاہور (این این آئی)لیگ اسپنر شاداب خان کی بیماری سے متعلق حیران کن انکشاف سامنے آیا ہے کہ ٹیسٹ کرکٹر نے دانت میں تکلیف کے بعد ایک عام دندان ساز سے علاج کرایا اور ڈینٹسٹ کے آلات سے شاداب خان کے خون میں ہیپاٹائٹس سی کے وائرس کی تشخیص ہوئی۔شاداب خان کے قریبی ذرائع کے مطابق اگر شاداب خان دانتوں کے کسی اچھے ڈاکٹر سے علاج کراتے تو انہیں ہیپاٹائٹس کا وائرس نہ لگتا،

عام طور پر یہ وائرس حجام کی دکان اور ڈینٹسٹ کے آلات سے منتقل ہو جاتا ہے۔شاداب خان کو گندے اور غیر معیاری آلات کے باعث ہیپاٹائٹس سی کے وائرس کا سامنا کرنا پڑا ۔دانتوں میں تکلیف کے بعد شاداب خان نے راولپنڈی کے جس ڈاکٹر سے رجوع کیا ان کے آلات سے یہ وائرس ان کے جگر پر حملہ آور ہوا۔ورلڈ کپ روانگی سے قبل پی سی بی میڈیکل پینل نے جب تمام کھلاڑیوں کے خون کے نمونے لیے اور انہیں شوکت خانم ہسپتال کی لیبارٹری میں ٹیسٹ کرایا گیا تو پی سی بی میڈیکل پینل کو پتہ چلا کہ نوجوان کرکٹر کے خون میں ہیپاٹائٹس سی کا وائرس موجود ہے جس کے بعد دوبارہ ٹیسٹ کروا کر اس کی تصدیق کی گئی تاہم اس کے لیے نیا سیمپل نہیں لیا گیا تھا۔ذرائع کے مطابق شاداب خان نے بتایا کہ انہوں نے چند دنوں قبل دانت میں تکلیف کے بعد پنڈی میں ایک دندان ساز سے رجوع کیا تھا جس کے آلات سے وائرس نے حملہ کیا۔پی سی بی ذرائع کے مطابق لندن میں ڈاکٹر کی تشخیص کے بعد علاج شروع ہوچکا ہے،عام طور پر یہ علاج تین ماہ جاری رہتا ہے تاہم پاکستان کرکٹ بورڈ پْرامید ہے کہ دو ہفتے میں اگر شاداب خان کو کمزوری محسوس نہ ہوئی تو وہ ورلڈ کپ میں پاکستان کی نمائندگی کر سکتے ہیں۔ذرائع کے مطابق شاداب خان روازنہ کی بنیاد پر تین ماہ تک دوائیں استعمال کریں گے، دو ہفتے بعد ہونے والے مزید ٹیسٹ سے یہ بھی پتہ چلے گا کہ خون میں ہیپاٹائٹس سی کے وائرس کی کتنی مقدار ہے اور اس کے اثرات کیا ہیں۔

موضوعات:



کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)


عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…