سعید اجمل کے گھر خوشیا ں ہی خوشیاں، ہر طرف سے مبارکبادیں

14  اکتوبر‬‮  2016

اسلا م آباد( مانیٹرنگ ڈیسک) جادو گر سپنر سعید اجمل نے اپنی انتالیسویں سالگرہ منائی۔ قومی سپنر کا کہنا ہے کہ وہ فٹ ہیں اور جلد ٹیم میں کم بیک کریں گے۔ پاکستانی سٹار سپنر سعید اجمل انتالیس برس کے ہو گئے۔ سابق عالمی نمبر ایک باؤلر نے اپنی سالگرہ کے موقع پر کہا کہ کرکٹ کے میدان میں نام بنانے کیلئے انہوں نے بہت محنت کی۔ گھر والوں سے خوب ڈانٹ بھی پڑی لیکن اپنا شوق کامیابی سے پورا کیا۔ سعید اجمل کا مزید کہنا تھا کہ وہ انتالیس سال کی عمر میں بھی مکمل فٹ ہیں۔ جب بھی انٹر نیشنل کرکٹ کھیلنے کا موقع ملا بھرپور پرفارمنس دیں گے۔ جادوگر سپنر اپنے ون ڈے کیرئیر میں 184 جبکہ ٹیسٹ کیرئیر میں 178 وکٹیں لینے کا کارنامہ انجام دے چکے ہیں۔
جبکہ اس سے قبل مایہ ناز آف سپنر سعید اجمل نے ریٹائرمنٹ کیلئے شرط رکھ دی،آف سپنر کا کہنا ہے کہ پی سی بی مجھے 6، 7میچز کھیلنے دے، بہتر پرفارم نہ کرپایا تو بغیر کوئی مراعات لئے خود ہی چلا جاؤں گا ،میں سو فیصد فٹ ہوں اور باآسانی دو سے چار سال تک مزید انٹرنیشنل کرکٹ کھیل سکتا ہوں، اگر میری ٹیسٹ ٹیم میں جگہ نہیں بنتی تو کوئی بات نہیں، میں ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی فارمیٹ میں ٹیم کو کامیابی دلاسکتا ہوں۔تفصیلات کے مطابق پاکستان کرکٹ بورڈ ورلڈکلاس اسپنر سعید اجمل کوالوداعی میچ کھلانے کی پلاننگ کررہاہے جبکہ آف اسپنر کے ارادے کچھ اور ہیں جو کسی بھی طرح کم بیک کرنے کی ہار ماننے کیلئے تیارنہیں ہیں۔انہوں نے باعزت رخصتی کے حوالے سے قدرے قابل قبول شرط عائد کرتے ہوئے کہاہے کہ 6،7 میچز کھیلنے دیں بہتر پرفارم نہ کرپایا تو بغیر کوئی مراعات لئے خود ہی چلا جاؤں گا۔ یہ کہاں کا انصاف ہے کہ کسی کھلاڑی کو جو ابھی ریٹائرمنٹ نہیں لینا چاہتا، آپ کہیں کہ آپ کرکٹ چھوڑ دیں، میں الحمد اللہ ابھی خود کو بہت فٹ محسوس کرتا ہوں، میں باآسانی دو سے چار سال تک مزید انٹرنیشنل کرکٹ کھیل سکتا ہوں، اگر میری ٹیسٹ ٹیم میں جگہ نہیں بنتی تو کوئی بات نہیں، میں ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی فارمیٹ میں ٹیم کو کامیابی دلاسکتا ہوں، مجھ سے پہلے کہا جاتا تھا کہ ڈومیسٹک میں کارکردگی دکھا کر میں ٹیم میں آسکتا ہوں، اللہ کے فضل سے میں نے ڈومیسٹک کرکٹ میں کارکردگی دکھادی ہے، اب میری ٹیم میں جگہ بنتی ہے یا نہیں؟ اس کافیصلہ سلیکٹرز کریں گے، میں نے اپنا کام کردیا ہے۔ اگر کسی کو میری ضرورت ہے تو ٹیم میں شامل کرے، نہیں ہے تو میں اپنی کرکٹ کھیل رہا ہوں اور جب تک سمجھوں گا کہ میں کرکٹ کھیل سکتا ہوں، کھیلتا رہوں گا۔میری ریٹائرمنٹ کے بارے میں باتیں سن کر مجھے بہت افسوس ہوتا ہے، میں نے طویل عرصے تک بہترین کرکٹ کھیلی ہے،دنیا کا نمبر ایک بولر رہا ہوں،بڑی بات نہیں کرتا پھر موقع مل گیا تو پھر دیکھیں گے کہ میں دوبارہ نمبر ایک تک پہنچ جاوں گا۔

موضوعات:



کالم



بھکاریوں کو کیسے بحال کیا جائے؟


’’آپ جاوید چودھری ہیں‘‘ اس نے بڑے جوش سے پوچھا‘…

تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟

نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…