اتوار‬‮ ، 19 اکتوبر‬‮ 2025 

ملک بھر میں چینی زبان پڑھانے والے چینی اساتذہ پاکستان چھوڑ گئے

datetime 16  مئی‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(مانیٹرنگ ڈیسک)جامعہ کراچی میں 20 روز قبل خودکش دھماکے کے بعد پاکستان بھر میں چینی زبان پڑھانے والےچینی اساتذہ پاکستان چھوڑ کر واپس چین چلے گئے ہیں۔روزنامہ جنگ میں سید محمد عسکری کی خبر کے مطابق اتوار کو جامعہ کراچی کے کنفیوشس انسٹیٹیوٹ اور این ای ڈی یونیورسٹی میں چینی زبان کی تعلیم دینے والے 11چینی اساتذہ اتوار کی دوپہر 2بجے

جامعہ این ای ڈی سے اچانک وطن واپس چلے گئے۔جامعہ این ای ڈی کے وائس چانسلر ڈاکٹر سروش لودھی نے بتایا کہ اچانک ہمیں دوپہر 2 بجےاطلاع ملی کہ چینی اساتذہ نے گاڑی منگوالی ہے اور وہ وطن واپس جارہے ہیں۔انھون نے کہا کہ یہ بہت بڑا نقصان ہوا ہے کہ ہمارے ڈھائی ہزار طلبہ چینی زبان پڑھ رہے تھے اور ہم نے عصر حاضر کے تقاضوں کو مد نظر رکھتے ہوئے چینی زبان کے دو لیول رکھے تھے جو طلبہ کے لیے لازمی تھے۔اب ہمیں شدید مشکلات ہوں گی اور آن لائن کلاسوں کی طرف جانا پڑے گا۔ انھوں نے کہا ہمیں بتایا گیا ہےکنفیوشس انسٹی ٹیوٹ کے چینی ڈائریکٹر جینگ شاپنگ جو اب جبوتی میں ہیں وہ آن لائن کے معاملات دیکھیں گے۔جامعہ کراچی کے کنفیوشس انسٹی ٹیوٹ کے پاکستانی ڈائریکٹر ڈاکٹر ناصر الدین خان نے بتایا کہ خود کش دھماکے کے بعد سے کنفیوشس انسٹیٹیوٹ میں چینی زبان کی تدریس معطل ہے اتوار کو پاکستان بھرکے کنفیوشس انسٹیٹیوٹ کےچینی اساتذہ کے پاکستان چھوڑگئے ہیں۔انھون نے بتایا کہ جامعہ کراچی ملک کا پہلا ادارہ تھا جس نے رواں سال چینی زبان میں بی ایس پروگرام شروع کیا تھا جس میں 30 طلبہ داخل کیئے تھے جبکہ 80 طلبہ نے چینی زبان کواختیاری مضمون کے طور پر لے رکھا تھا اس کے علاوہ 250 افراد چینی زبان سیکھ بھی رہے تھے، اب ان سب طلبہ کا کیا ہوگا ہم پریشان ہیں لیکن حل تو نکالنا پڑے گا۔

آن لائن کلاسز کا ارادہ ہے جبکہ وہ پاکستانی طلباءجو اب چینی زبان سیکھ چکے ہیں ان کی مدد بھی لی جاسکتی ہے۔ کنفیوشس انسٹیٹیوٹ اور مستقبل میں چینی اساتذہ کی عملی تدریس سے متعلق سوال کے جواب میں ڈاکٹر ناصر نے کہا کہ یہ معاملہ اب جامعات کی سطح پر نہیں بلکہ سفارتی اور حکومتی سطح پر ہی حل ہوگا۔ڈاکٹر ناصر الدین نے کہا کہ اس خود کش حملے سے جامعہ کراچی کا بہت نقصان ہوا ہے حالانکہ جنگ میں اساتذہ اور طبی عملے کو نشانہ نہیں بنایا جاتا ہے سری لنکا میں جب تامل ٹائگرز حملے کرتے تھے تو وہ بھی اساتذہ اور ڈاکٹرز کو چھوڑ دیتے تھے مگر جامعہ کراچی میں چینی اساتذہ کو مار کر بہت خراب حرکت کی گئی ہے جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے وہ کم ہے۔

یاد رہے کہ جامعہ کراچی میں چینی زبان سیکھانے کے لیے کنفیوشس انسٹی ٹیوٹ سابق وائس چانسلر ڈاکٹر قیصر کے دور میں 2013میں قائم ہوا تھا اور چینی زبان پڑھانے کے لئے چینی اساتذہ کو جامعہ کراچی میں رہائش دی گئی تھی لیکن 20 روز قبل کنفیوشس انسٹی ٹیوٹ کے باہر خود کش حملے میں 3 چینی اساتذہ اور ایک پاکستانی ڈرائیور کی ہلاکت کے بعد تمام چینی اساتذہ جامعہ این ای ڈی یونیورسٹی منتقل ہوگئے تھے انہیں وہاں سخت سیکیورٹی میں رکھا گیا تھا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



یونیورسٹی آف نبراسکا


افغان فطرتاً حملے کے ایکسپرٹ ہیں‘ یہ حملہ کریں…

افغانستان

لاہور میں میرے ایک دوست تھے‘ وہ افغانستان سے…

یہ ہے ڈونلڈ ٹرمپ

لیڈی اینا بل ہل کا تعلق امریکی ریاست جارجیا سے…

دنیا کا واحد اسلامی معاشرہ

میں نے چار اکتوبر کو اوساکا سے فوکوشیما جانا…

اوساکا۔ایکسپو

میرے سامنے لکڑی کا ایک طویل رِنگ تھا اور لوگ اس…

سعودی پاکستان معاہدہ

اسرائیل نے 9 ستمبر 2025ء کو دوحہ پر حملہ کر دیا‘…

’’ بکھری ہے میری داستان ‘‘

’’بکھری ہے میری داستان‘‘ محمد اظہارالحق کی…

ایس 400

پاکستان نے 10مئی کی صبح بھارت پر حملہ شروع کیا‘…

سات مئی

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے وزیر خارجہ اسحاق…

مئی 2025ء

بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…